’لاک ڈاؤن میں سوچا کیوں نہ جونیئرز کی مدد کی جائے‘

مکینیکل انجینیئرنگ کے طالب علم شاہق عباس لاک ڈاؤن کے دنوں میں اپنے یوٹیوب چینل کے ذریعے جونیئرز کو لیکچرز دیتے ہیں۔

پاکستان میں کرونا وبا کے پیش نظر لاک ڈاؤن کی وجہ سے تعلیمی ادارے، سرکاری اور نجی دفاتر اور بازار وغیرہ بند ہیں۔

سرکاری حکم کے مطابق یہ صورت حال 14 اپریل تک جاری رہے گی، جس کے بعد لاک ڈاؤن کی مدت بڑھانے یا اس میں نرمی کا فیصلہ کیا جائے گا۔

ایسی صورت حال میں جب روز مرہ کے معمولات معطل ہو چکے ہیں کچھ لوگ گھروں سے ہی دفتری کام سرانجام دے رہے ہیں تو کچھ آن لائن کلاسز کے ذریعے تعلیمی سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کوئی غیر ملکی زبانیں سیکھ رہا ہے تو کوئی ٹک ٹاک ویڈیوز بنا کر خود کو مصروف رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایسے ہی مکینیکل انجینیئرنگ کے ایک طالب علم شاہق عباس بھی ہیں، جنہیں یونیورسٹی بند ہونے کے بعد گھر بیٹھے خیال آیا کہ کیوں نہ وہ اپنے جونیئرز کی کچھ مدد کریں۔

انہوں نے اپنا ایک یوٹیوب چینل بنانے کا سوچا جس کے ذریعے وہ اپنے جونیئرز کو لیکچرز دے سکیں۔

شاہق کے مطابق اس طرح وہ دو کام کر سکیں گے، ایک جونیئرز کی مدد اور دوسرا اپنا پچھلا سبق دہرانا۔ ’کرونا وائرس کی وجہ سے ان پابندیوں نے ہمیں اپنے کمرے اور لیپ ٹاپ تک محدود کر دیا ہے۔‘

انہوں نے دیگر طالب علموں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ اس وقت اپنے ساتھیوں کی مدد کریں۔


کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی خاطر حکومتِ پاکستان نے ملک بھر کے تعلیمی ادارے بند کر دیے ہیں۔ یونیورسٹیوں اور کالجوں کے لاکھوں طلبہ گھروں میں بند ہو کر رہ گئے ہیں۔

غیر متوقع اور غیر معمولی چھٹیوں میں طلبہ اپنا وقت کس طرح گزار رہے ہیں؟

کرونا کے دور میں اپنے مسائل، خیالات، جذبات، منفرد مصروفیات اور آئیڈیاز شیئر کرنے کے لیے انڈپینڈنٹ اردو نے’کیمپس گھر میں‘ کے نام سے پاکستانی طلبہ کے ذاتی بلاگز کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

اگر آپ بھی سٹوڈنٹ ہیں اور تحریر یا ویڈیو کے ذریعے بلاگنگ کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں [email protected]  پر بھیج دیں

زیادہ پڑھی جانے والی نئی نسل