تیندووں کے تین خاندان اسلام آباد کے ٹریل فائیو اور جنگلات میں

'اسلام آباد مارگلہ ہلز میں جنگلی سور اور بندر تو تھے ہی لیکن حالیہ فوٹیج میں تیندوے کے ساتھ ساتھ لومڑیاں بھی کیمرے میں ریکارڈ ہوئی ہیں اس کے علاوہ ہرن بھی موجود ہیں۔ بیس اقسام کے جنگلی مور بھی اب آزادانہ گھوم رہے ہیں۔'

(اسلام آباد وائلڈ لائف)

گزشتہ کچھ روز سے سوشل میڈیا پر اسلام آباد کے مارگلہ ہلز پر بنے ہائیکنگ ٹریکس پر تیندوے کی تصویریں گردش کر رہی تھیں۔

انڈپینڈنٹ اردو نے محکمہ وائلڈ لائف اور میونسپل کارپوریشن اسلام آباد سے اس سارے معاملے کی تصدیق کی۔ محکمہ وائلڈ لائف کے اہلکار عمران خان جو گزشتہ تین سالوں سے ٹریل فائیو پر ڈیوٹی کر رہے ہیں انہوں نے بتایا کہ یہ ایک تیندوا نہیں بلکہ مارگلہ ہلز میں اس وقت تیندووں کے تین خاندان موجود ہیں جو کئی برسوں سے ادھر ہی رہائش پذیر ہیں۔'

عمران خان نے بتایا کہ گزشتہ برس نومبر میں بھی تیندوے کو فوٹیج میں دیکھا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پانچ کیمرے ٹریل 5 پر مختلف مقامات پر لگائے گئے ہیں۔لاک ڈاؤن کی وجہ عوام کی آمدورفت ٹریلز پر کم ہو گئی ہے تو جنگلی حیات آزادانہ گھومنا پھرنا شروع ہو گئی ہے۔'

انہوں نے مزید بتایا کہ 'اسلام آباد مارگلہ ہلز میں جنگلی سور اور بندر تو تھے ہی لیکن حالیہ فوٹیج میں تیندوے کے ساتھ ساتھ لومڑیاں بھی کیمرے میں ریکارڈ ہوئی ہیں اس کے علاوہ ہرن بھی موجود ہیں۔ بیس اقسام کے جنگلی مور بھی اب آزادانہ گھوم رہے ہیں۔'

تیندوے کے حوالے سے محکمہ جنگلی حیات کے اہلکار عمران نے بتایا کہ یہ زیادہ تر ٹریل نمبر 4,5 اور 6 پر دکھائی دیے ہیں کیونکہ ان ٹریلز پر پانی کی موجودگی بھی ہے اس لیے یہ وہاں پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی لیے ہم ہائیکنگ پہ جانے والوں سے درخواست کرتے ہیں کہ مختص کردہ ٹریکنگ کے راستے سے اگر ہٹ کر چلیں گے تو جنگلی جانور کا شکار بن سکتے ہیں کیونکہ جانور تب ہی حملہ کرتے ہیں جب آپ اُن کی رہائش کے قریب چلے جائیں۔'

انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج کل ٹریلز کے سامنے رات کو مارگلہ روڈ پر بھی واک کرنے میں احتیاط کی جائے۔'

علی رضا نامی مقامی شخص جو مارگلہ ہائیکنگ ٹریک پر گزشتہ کئی سالوں سے ہائیکنگ کر رہے ہیں انہوں نے بتایا کہ وہ چیتے کے بچے بہت پہلے مارگلہ کے جنگل میں دیکھ چکے ہیں انہوں نے کہا کہ وہ اس جنگل کا چپہ چپہ چھان چُکے ہیں اور ٹریل 5 کے اندر تین بڑے غار بھی وہ دریافت کر چکے ہیں جہاں ممکنہ طور پر جنگلی جانوروں کی رہائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ کبھی کسی کو بتایا اس لیے نہیں کہ لوگ ڈر کی وجہ سے ہائیکنگ چھوڑ دیں گے۔'

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسلام آباد میونسپل کارپوریشن کے عہدے دار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پہ بتایا کہ مارگلہ ہلز کی حالیہ ایکٹویٹی اُن کے علم میں ہے اور اس حوالے سے جامع حکمت عملی بنائی جا رہی ہے تاکہ جب لاک ڈاؤن کے بعد ہائیکنگ ٹریک کھولیں تو لوگوں کی جان کو خطرہ نہ ہو اور جنگلی حیات بھی مخفوظ رہے۔ انہوں نے کہا کہ عملہ بڑھایا جا رہا ہے جو بے ہوش کرنے والی گنز کے ساتھ پورے ٹریک پر تعینات ہوں گے تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آئے تو بروقت کارروائی ہو سکے۔ ان سے جب پوچھا گیا کہ لوگ تو ہائیکنگ ٹریک بند ہونے کے باوجود چور راستوں سے جنگل میں چلے جاتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ یہ بھی ہمارے علم میں ہے بری امام اور سید پور سے ٹریلز پہ جانے والے چور راستوں پہ بھی پہرہ بٹھا دیا گیا ہے تاکہ جب تک خفاظتی اقدامات نہ ہوں کسی کو بھی جانے نہ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو روکنے کی دوسری وجہ یہ بھی ہے کہ انسان سے جانور یا جانور سے انسان میں کرونا منتقل نہ ہو سکے۔

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات