کی بورڈ کے پیچھے چھپی بیٹھی 'غیرت بریگیڈ'

یہ وہ لوگ ہیں جن کے پاس کرنے کو کچھ نہیں ہوتا، وہ سوشل میڈیا پر بیٹھ کر لوگوں کی کردار کشی کرتے ہیں، لیکن اصل زندگی میں بہت کمزور ہوتے ہیں: جلیلہ حیدر

حال ہی میں کراچی سے تعلق رکھنے والی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ مناہل بلوچ نے سرخ رنگ کے بلوچی ثقافتی لباس میں ایک ڈانس پرفارم کیا، جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، لیکن انہیں بہت سے لوگوں نے تنقید کا بھی نشانہ بنایا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کوئٹہ سے تعلق رکھنے والی وکیل اور سماجی کارکن جلیلہ حیدر نے ان تنقید کرنے والوں کو 'غیرت بریگیڈ' قرار دیتے ہوئے ان پر واضح کیا ہے کہ یہ بلوچ کلچر کا حصہ ہے۔

اپنے وی لاگ میں جلیلہ نے سوال اٹھایا کہ ان لوگوں کی غیرت اس وقت کہاں ہوتی ہے جب جبری گمشدہ افراد کی مائیں، بہنیں اور بیٹیاں اپنے پیاروں کی واپسی کے لیے کیمپوں میں بیٹھی نظر آتی ہیں۔

بقول جلیلہ: 'یہ ہمارے سماجی کلچر کا حصہ بن گیا ہے کہ جہاں اگر کوئی خاتون بولڈ ہوں گی، سچ بولیں گی تو ان کی کردار کشی کی جاتی ہے، ان کو ڈرایا دھمکایا جاتا ہے کہ یہ ہماری روایات اور مذہب کے خلاف ہے۔'

ان کا کہنا تھا: 'یہ وہ لوگ ہیں جن کے پاس کرنے کو کچھ نہیں ہوتا، وہ سوشل میڈیا پر بیٹھ کر لوگوں کی کردار کشی کرتے ہیں۔ کی بورڈ کے پیچھے بیٹھ کر لوگوں کی عزت اتارنا بہت آسان ہے، لیکن اصل زندگی میں یہ لوگ بہت کمزور ہوتے ہیں، اسی لیے دوسروں کی زندگیوں پر بات کرتے ہیں۔'

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی بلاگ