کشمیر میں بھارتی فوج کے کرنل اور میجر سمیت پانچ اہلکار ہلاک

آشوتوش شرما گذشتہ پانچ برس کے دوران کسی شدت پسند مخالف آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے کرنل رینک کے پہلے بھارتی فوجی افسر ہیں، واقعے میں دو مبینہ شدت پسند بھی ہلاک ہوئے: سکیورٹی ذرائع

بھارتی فوج کے کرنل آشوتوش شرما  شدت پسندوں کے خلاف آپریشن میں ہلاک ہوئے۔ (تصویر: کانگریس ٹوئٹر اکاؤنٹ)

بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں ایک مسلح تصادم کے دوران بھارتی فوج کے دو افسروں اور کشمیر پولیس کے ایک افسر سمیت سکیورٹی فورسز کے پانچ اہلکار اور دو مبینہ شدت پسند مارے گئے۔

یہ کشمیر میں رواں برس بھارتی فوج کو شدت پسند مخالف آپریشنز کے دوران ہونے والا سب سے بڑا نقصان ہے۔

کپواڑہ میں پانچ بھارتی سکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کی ذمہ داری حال ہی میں بننے والی شدت پسند تنظیم دی ریزسٹنس فرنٹ (ٹی آر ایف) نے اپنے مبینہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ضلع کپواڑہ کے ژنجمولہ ہندوارہ نامی علاقے میں ہفتے کی شام سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان مسلح تصادم ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ اس دوران بھارتی فوج کی 21 راشٹریہ رائفلز کے ایک کرنل آشوتوش شرما، ایک میجر انوج سود، تین دیگر فوجی اور کشمیر پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ کے ایک سب انسپکٹر قاضی شکیل احمد اس مکان میں داخل ہوئے، جس میں مبینہ شدت پسند موجود تھے۔

ذرائع نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز کے تمام چھ اہلکار مذکورہ مکان میں ہی پھنس کر رہ گئے اور اتوار کی صبح تلاشی آپریشن کے دوران مکان سے پانچ سکیورٹی اہلکاروں کے علاوہ دو مبینہ شدت پسندوں کی لاشیں برآمد ہوئیں جبکہ ایک فوجی کو زخمی حالت میں پایا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دو فوجی افسروں کے علاوہ جو دیگر دو فوجی مارے گئے، ان کی شناخت نائیک راجیش کمار اور لانس نائیک دنیش سنگھ کے نام سے کی گئی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ شدید بارش کے پیش نظر آپریشن کو صبح تک روکنے کا فیصلہ لیا گیا تھا۔

تاہم بھارتی فوج کا دعویٰ ہے کہ شدت پسند ایک ایسے رہائشی مکان میں چھپے بیٹھے تھے جن کے مکینوں کو شدت پسندوں نے یرغمال بنا لیا تھا اور انہیں بچانے کے دوران ہی سکیورٹی فورسز کے اہلکار مارے گئے۔

سری نگر میں بھارتی فوج کے ترجمان راجیش کالیا نے اپنے ایک بیان میں کہا: 'پانچ فوجی اہلکاروں اور کشمیر پولیس کے ایک اہلکار پر مشتمل ٹیم نے مکان کے اندر داخل ہوکر یرغمالیوں کو بچانے میں کامیابی حاصل کی۔ لیکن اس دوران سکیورٹی اہلکاروں کو شدت پسندوں کی شدید فائرنگ کا سامنا کرنا پڑا جس کے نتیجے میں دو فوجی افسروں، دو فوجی اہلکاروں اور کشمیر پولیس کے ایک سب انسپکٹر سمیت پانچ جوان دم توڑ گئے جبکہ جوابی کارروائی میں دو شدت پسند مارے گئے۔'

سکیورٹی ذرائع کے مطابق اگرچہ ہلاک شدت پسندوں کی فوری طور پر شناخت نہیں ہوسکی تاہم ان کے قبضے سے برآمد ہونے والے ہتھیاروں اور دیگر چیزوں سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ غیر ملکی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس آپریشن میں فوج کی 15 اور 21 راشٹریہ رائفلز کے علاوہ جموں و کشمیر پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ اور فوج کی 9 پیرا کے کمانڈوز نے بھی حصہ لیا۔

سکیورٹی ذرائع نے مزید بتایا کہ آشوتوش شرما گذشتہ پانچ برس کے دوران کسی شدت پسند مخالف آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے کرنل رینک کے پہلے بھارتی فوجی افسر ہیں۔ انہیں دو مرتبہ بہادری ایوارڈ سے نوازا جاچکا تھا۔

رواں سال کا سب سے بڑا نقصان

کپواڑہ میں آپریشن کے دوران دو افسروں سمیت پانچ سکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت بھارتی فوج کو رواں برس کے دوران ہونے والا سب سے بڑا نقصان ہے۔

قبل ازیں رواں ماہ کے پہلے ہفتے میں اسی ضلع کے کیرن سیکٹر میں ایک مسلح تصادم کے دوران ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر (جے سی او) سمیت بھارتی فوج کے پانچ اہلکار ہلاک اور دیگر تین زخمی ہوگئے تھے۔ اس تصادم میں پانچ شدت پسند بھی مارے گئے تھے۔

بھارتی سکیورٹی فورسز کی جانب سے کشمیر میں گذشتہ ڈیڑھ ماہ سے جاری کرونا وائرس لاک ڈاؤن کے دوران شدت پسندوں کے خلاف آپریشنز میں غیر معمولی تیزی لائی گئی ہے۔

وادی میں کرونا وائرس لاک ڈاؤن کے دوران اب تک کم از کم 34 مبینہ شدت پسند مارے جاچکے ہیں جبکہ دو الگ الگ مسلح آپریشنز کے دوران ایسے دو کشمیری بھی مارے گئے جنہیں سکیورٹی اداروں کی طرف سے شدت پسندوں کا 'کٹر حمایتی و ساتھی' قرار دیا گیا تھا۔

سرکاری اعداد وشمار کے مطابق کشمیر میں رواں برس اب تک کم از کم 60 مبینہ شدت پسند ہلاک کیے گئے، جن میں سے قریباً تین درجن گذشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران مارے گئے۔

اسی طرح 1990 کی دہائی میں شروع ہونے والی مسلح شورش میں پہلی بار ایسا ہوا ہے جب مقامی شدت پسندوں کی لاشیں ان کے لواحقین کے حوالے کرنے کی بجائے دوسرے اضلاع میں واقع نامعلوم اور غیر ملکی شدت پسندوں کے لیے مخصوص قبرستانوں میں دفنائی جارہی ہیں۔

انسانی حقوق کے معروف کشمیری کارکن خرم پرویز نے حال ہی میں انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'ایسا لگتا ہے حکومت کرونا وائرس کی آڑ میں زیادہ سے زیادہ ایسے افراد کو مارنا چاہتی ہے تاکہ ان کے جنازوں کے اجتماعات منعقد نہ ہوں جن میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ شرکت کرتے تھے۔'

دریں اثنا بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اپنی ایک ٹویٹ میں ہلاک سکیورٹی اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بہادری اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔

کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے سری نگر میں میڈیا کو بتایا کہ ہلاک شدت پسندوں میں سے ایک کی شناخت لشکر طیبہ کے اعلیٰ کمانڈر حیدر کے بطور ہوئی ہے جو مبینہ طور پر پاکستان کا رہنے والا ہے۔

ژنجمولہ ہندوارہ سے تقریباً پانچ کلومیٹر کی دوری پر واقع آہگام زچلڈارہ میں اتوار کو ایک پراسرار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں چار بچوں سمیت کم از کم سات عام شہری زخمی ہوئے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا