پاکستان میں ریڈیو انڈسٹری کو ’مرنے‘ سے بچانے کی اپیل

پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ریڈیو انڈسٹری کے حوالے سے پیمرا کی پالیسیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان میں تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔

(پکسابے)

پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ریڈیو انڈسٹری کے حوالے سے پیمرا کی پالیسیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان میں تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔

پی بی اے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پیمرا کی جانب سے ریڈیو انڈسٹری کو  ’انتہائی نامعقول‘ اور ’سخت‘ پالیسیوں  سے تباہ کرنے کی  کوششوں کی پُر زور مزمت کرتے ہیں۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’پیمرا سالانہ ریڈیو تجدیدی فیس جمع کر رہا ہے جو متعدد بار ادا کی جاتی ہے۔‘

’یہ فیس ایسے وقت میں جمع کی جا رہی ہے جب میڈیا انڈسٹری اور خاص طور پر ریڈیو انڈسٹری مالی بحران کے مشکل دور سے گزر رہی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پی بی اے نے وزیرِاعظم پاکستان عمران خان، وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز اور معاونِ خصوصی برائے اطلاعات لیفٹننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ اس بحرانی وقت میں پیمرا کی جانب سے ریڈیو انڈسٹری کے خلاف ایسے اقدامات کو روکا جائے۔

پاکستان براڈکاسٹرز کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ’پیمرا ریڈیو انڈسٹری کو مضبوط کرنے کے بجائے بدترین معاشی بحران پیدا کرنے کے ایجنڈے پر کام کر رہا ہے۔

انہوں نے خبردار کیا ہے کہ ’اگر پیمرا اپنے اسی ایجنڈے پر عمل پیرا رہا تو ملک میں موجود سینکڑوں ریڈیو سٹیشن بند ہو جائیں گے اور وہاں کام کرنے والے ہزاروں لوگ بے روزگار ہو جائیں گے۔‘

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ریڈیو پہلے ہی انتہائی معاشی دور سے گزر رہا اوپر سے کرونا وائرس نے مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔

’جہاں دیگر ممالک بشمول ہمارے پڑوسی ملک اس مشکل دور میں ریڈیو انڈسٹری کی مدد کرنے کے طریقے تلاش کر رہے ہیں وہیں پیمرا تجدیدی فیس کا مطالبہ کر رہا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان