جاسوسی کے الزام میں قید پاکستانی کا رہائی کے بعد افغان جیل میں انتقال

دلاباز کا تعلق بنوں سے تھا اور وہ میڈیکل ٹیکنیشن کی حیثیت سے افغانستان میں 2001 سے کام کر رہے تھے۔ جاسوسی کے الزام میں قید کاٹنے کے بعد ان کی سزا دو ماہ پہلے ختم ہو چکی تھی لیکن افغان عدالتی نظام کی وجہ سے وہ جیل میں تھے۔

(انڈپینڈنٹ اردو)

افغانستان میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار پاکستانی میڈیکل ٹیکنیشن دلاباز خان پکتیکا کی شرنا سینٹرل جیل میں انتقال کرگئے۔ ان کی تدفین آبائی علاقے بنوں پیر خیل ککی میں کی گئی۔

دلاباز خان کے بھائی شفیع اللہ کے مطابق دلاباز خان 2001 سے افغانستان کے صوبے پکتیکا میں میڈیکل کلینک چلا رہے تھے اور افغانستان کے مختلف صوبوں میں اپنی خدمات فراہم کر رہے تھے۔

ان کے بھائی نے بتایا کہ کافی عرصے سے وہ صحت کے شعبے میں وہاں کے لوگوں کی مدد کرتے رہے لیکن دسمبر2017 میں انہیں گرفتار کرلیا گیا اوران پر یہ الزام لگایا گیا کہ وہ ریٹائرڈ پاکستانی فوجی ہیں جو افغانستان میں جاسوسی اور حقانی نیٹ ورک کے ارکان کے علاج معالجے کے لیے رہائش پذیر ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

شفیع اللہ خان نے انڈپیندنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے بھائی دلاباز خان کو افغانستان کے صوبے پکتیکا کی شرنا سینٹرل جیل میں قید کیا گیا تھا، جہاں پر ذیلی عدالت نے ان کے بھائی کو اس الزام میں 15سال قید کی سزا سنائی جو کہ بعد میں ہائی کورٹ اپیل کے نتیجے میں پانچ سال کر دی گئی ۔

اس دوران مختلف لوگوں کی طرف سے ان کے بھائی کی رہائی اور ممکنہ پھانسی کی سزا سے بچانے کے لیے بار بار بھاری رقوم کا مطالبہ کیا جاتا رہا۔

ان کے مطابق وہ لوگ 25 لاکھ روپے کی ادائیگی کر چکے ہیں لیکن بعد میں جب سپریم کورٹ کابل میں اپیل کی گئی تو ان سے پندرہ ہزار ڈالرز کی ادائیگی کا مطالبہ ہوا جس کی استعداد نہ رکھنے پر کیس واپس ذیلی عدالت میں داخل کردیا گیا جس نے ان کی سزا پانچ سال برقرار رکھی۔

شفیع اللہ خان کے مطابق سال 2019 میں کرونا وبا پھیلنے کی وجہ سے ان کے بھائی کی سزا میں مزید کمی ہوئی اور ان کی قید کی سزا پانچ سال سے کم ہو کر ڈھائی سال کر دی گئی اور دو ماہ پہلے ان کی سزا کی مدت پوری ہو گئی۔

لیکن عدالتی نظام مفلوج رہنے کی وجہ سے ان کی باقاعدہ رہائی میں تاخیر ہوئی اور وہ جیل ہی میں انتقال کر گئے جس کی اطلاع وورگین سے ایک رشتہ دار نے دی۔

مرحوم کے بھائی اور دیگر خاندان والوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان حکومت کی طرف سے دلاباز خان کو من گھڑت الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور دوسری طرف ان کی رہائی کے لیے ان سے لاکھوں روپے لوٹا گیا لہذا پاکستان اپنے سفارت خانے کے ذریعے اس کیس کو آگے لے جا کر لڑے اور انہیں انصاف دلائے۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان