کالعدم قوم پرست جماعت جسقم کے سربراہ کی قبر پر چاکنگ

کالعدم جماعت جسقم (آریسر گروپ) کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ضلع عمرکوٹ میں واقع ان کے سربراہ عبدالواحد آریسر کی قبر پر چاکنگ کر کے بے حرمتی کی گئی ہے۔

عبدالواحد آریسر 2015 میں وفات پاگئے تھے۔  (تصویر: سوشل میڈیا)

پاکستان کے جنوبی صوبہ سندھ میں بھارتی سرحد سے متصل ضلع عمرکوٹ کے گاؤں اُنڑآباد میں واقع سندھی قوم پرست جماعت جیے سندھ قومی محاذ (جسقم آریسر گروپ) کے سربراہ عبدالواحد آریسر کی قبر پر پیر اور منگل کی درمیانی شب نامعلوم افراد چاکنگ کرکے چلے گئے۔

2015 میں وفات پانے والے عبدالواحد آریسر کی قبر پر سرخ رنگ کے پینٹ سے کی گئی چاکنگ میں لکھا گیا کہ 'وہ کالعدم متحدہ قومی موومنٹ کے بانی سربراہ الطاف حسین کے یار اور سندھ کے غدار ہیں۔'

ضلع عمر کوٹ میں جیے سندھ قومی محاذ کے صدر ارباب بھیل نے اُنڑآباد سے انڈپینڈنٹ اردو کے ساتھ گفتگو میں بتایا: 'سندھ کے ایک معروف قوم پرست رہنما کی قبر پر اس طرح سے چاکنگ کرکے توہین کی گئی ہے جو ناقابل برداشت ہے۔'

ارباب بھیل کے مطابق: 'کچھ دن قبل قبرستان سے متصل زمین پر ایک مذہبی تنظیم مدرسہ بنانا چاہ رہی تھی، جس پر ہماری پارٹی نے اعتراض کیا اور بعد میں یہ واقعہ پیش آیا۔'

ایک سوال کے جواب میں ارباب بھیل نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ یا پولیس نے تاحال کوئی نوٹس نہیں لیا ہے اور نہ ہی کوئی کیس درج کیا گیا ہے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

واضح رہے کہ مئی 2020 میں پاکستانی حکومت نے کئی مذہبی اور فرقہ وارانہ بنیادوں اور قوم پرستی پر بنی تنظمیوں، جن میں سندھو دیش ریولوشنری آرمی اور سندھو دیش لبریشن آرمی نامی تنظیموں کے ساتھ ساتھ جسقم (آریسر گروپ) بھی شامل تھی، کو پاکستان مخالف سرگرمیوں اور تخریب کاری کے الزام میں کالعدم قرار دیا تھا۔ 

جسقم ( آریسر گروپ) کے چیئرمین اسلم خیرپوری نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: 'یہ پہلا واقعہ نہیں جس میں سندھی قوم پرست رہنماؤں کی قبروں کی بے حرمتی کی گئی ہو۔ کچھ عرصہ قبل کار میں پراسرار طور پر جلائے گئے سندھی قوم پرست رہنماؤں سرائی قربان کھاوڑ اور نوراللہ تنیو کی شہداد کوٹ میں واقع قبروں کے کتبوں کو جنوری میں توڑ دیا گیا تھا۔'

'اس کے علاوہ کچھ دن قبل فوت ہونے والے سندھی زبان کے نامور ادیب عطا محمد بھنبھرو کی وصیت کے تحت ان کی قبر کو باندھی گئی زنجیریں بھی ہٹا دی گئی تھیں۔ یہ ریاست جیے سندھ کے بانی جی ایم سید کی فکر سے خوفزدہ ہوگئی ہے۔'

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات میں پولیس کیس درج کرنا تو دور کی بات ان سے اکثر واقعے کی درخواست بھی نہیں لیتی۔ 

اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر ایس ایس پی عمرکوٹ سید عامر عباس نے یہ کہہ کر بات کرنے سے انکار کردیا کہ یہ ایک حساس معاملہ ہے اور وہ اس پر کوئی بات نہیں کرسکتے۔ 

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان