بھارتیوں کا مطالبہ ’انتقام‘، دونوں ممالک کے کمانڈرز کی پھر ملاقات

بھارت اور چین کی جانب سے سرحد پر جاری تناؤ کو کم کرنے کے لیے دونوں ممالک کے فوجی کمانڈرز کے درمیان دوسری مرتبہ ملاقات ہوئی ہے۔

بھارتی سرکاری ذرائع کے مطابق دونوں ممالک کے کور کمانڈرز کی مودولو میں ملاقات ہوئی ہے (اے ایف پی)

بھارت اور چین کی جانب سے سرحد پر جاری تناؤ کو کم کرنے کے لیے دونوں ممالک کے فوجی کمانڈرز کے درمیان دوسری مرتبہ ملاقات ہوئی ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان گذشتہ دنوں ہونے والے تصادم کے بعد سے بھارتی عوام مسلسل ’انتقام‘ کا مطالبہ کر رہے ہیں اور ان کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ چین کو ’سبق سکھانے‘ کے لیے عسکری اور معاشی راستہ اختیار کیا جائے۔

بھارتی سرکاری ذرائع کے مطابق دونوں ممالک کے کور کمانڈرز کی مودولو میں ملاقات ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے بھارت اور چین کے فوجیوں کے درمیان لداخ کی گلوان وادی میں جھڑپ ہوئی تھی جس کے نتیجے میں 20 بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بھارتی فوجیوں کی ہلاکت پر حیران اور برہم بھارتیوں نے وزیراعظم نریندر مودی سے کہا ہے کہ وہ چین کو بتائیں کہ بھارت کے ساتھ اس طرح سے نہیں کیا جا سکتا۔

دوسری جانب بھارت میں تاجر برادری کی جانب سے چینی اشیا کا ملک بھر میں بائیکاٹ کرنے کا کہا ج رہا ہے۔

کنففیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز نے وفاقی اور ریاستی حکومتوں سے بائیکاٹ کی حمایت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

چین بھارت کا دوسرا بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور دونوں ممالک کے درمیان مالی سال 2019 کے مارچ تک 87 بلین ڈالرز کی تجارت ہوئی ہے۔

بھارتی تاجروں نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی وزیر برائے کامرس سے کہا ہے کہ وہ ای کامرس کے قوانین میں تبدیلی کریں اور ہر پراڈکٹ کے ساتھ اس کے بنانے والے ملک کا نام لکھنا لازمی قرار دیں۔

سی اے آئی ٹی نے اس ضمن میں کہا ہے کہ ’زیادہ تر ای کامرس پورٹلز چینی مصنوعات فروخت کرتی ہیں لیکن خریدنے والوں کو یہ معلوم نہیں ہوتا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

چینی فوج کے ساتھ تصادم میں مارے جانے والے ایک بھارتی فوجی کے والد کشور سنگھ نے بھی چین سے بدلہ لینے کا مطالبہ کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اس طرح سے ضرب لگانے کو روکنا ہوگا۔ چین کے پاس بڑی فوج ہے لیکن اگر وہ اس طرح کے حملے جاری رکھیں گے تو بھارتی اس کے خلاف متحد ہو جائیں گے۔‘

انہوں نے دنیا کے دیگر ممالک سے بھارت کے ساتھ کھڑے ہونے کا کہا تھا۔

’چینی اس وبا کی آڑ میں اپنی فوج کا بہیمانہ استعمال کر رہے ہیں، چین کو سزا دینے کے لیے دنیا کو بھارت کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا