جنوبی وزیرستان کے غار میں قائم ڈیڑھ سو سال پرانی مسجد

قدیم اور تاریخی جامع مسجد ’غار ثور‘ کے مہتمم نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مسجد پر توجہ دے اور اسے از سر نو تعمیر کرے۔

جنوبی وزیرستان محسود بیلٹ کی تحصیل سراروغہ کے گاؤں شلیما نزئی اور ڑندہ پال میں تقریباً 150 سال پرانی جامع مسجد ’غار ثور‘ میں نماز باقاعدگی سے ادا ہوتی ہے۔

اس تاریخی مسجد سے کئی علمائے کرام نے علم کی روشنی حاصل کی۔ تاہم 2008 کے فوجی آپریشن کے دوران یہ مسجد خستہ حال ہو گئی اور غار کے اندر ہونے کی وجہ سے اس میں مٹی بھر گئی۔

مسجد کے مہتمم مولانا یحییٰ کا کہنا ہے کہ جب وہ 2014 میں فوجی آپریشن کے بعد علاقے میں واپس آئے تو انہوں نے اس تاریخی اور پرانی مسجد کو بچانے کے لیے چندہ اکھٹا کیا اور اسے دوبارہ استعمال کے قابل بنایا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس مسجد کے باہر پتھروں سے بنی ہوئی دیواریں بھی 150 سال پرانی ہیں اور اس کے ایک پتھر پر قدرتی طور پر اللّٰہ اور محمد کے نام لکھے ہیں۔

مولانا یحییٰ کے مطابق اس مسجد میں آج بھی لوگ نماز ادا کرتے ہیں اور یہاں درس کا سلسلہ بھی جاری ہے جس سے تقریباً ایک سو کے قریب بچے بچیوں کو فائدہ ہوتا ہے۔

مولانا یحییٰ نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ اس تاریخی مسجد پر توجہ دے اور اسے از سر نو صحیح طریقے سے تعمیر کیا جائے تاکہ یہ تاریخی مسجد قائم و دائم رہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا