کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنا ہے تو عید سادگی سے منائیں: عمران خان

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ضروری ہے کہ عید الاضحیٰ سادگی سے منائی جائے۔

این سی او سی میں وفاق اور صوبائی قیادت نے متفقہ فیصلہ کیا کہ بڑے شہروں میں عید کے موقع پر بکرا منڈیاں لگانے کی حوصلہ شکنی کی جائے گی (اے ایف پی)

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ضروری ہے کہ عید الاضحیٰ سادگی سے منائی جائے۔

عمران خان نے جمعے کو اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’عید الاضحیٰ کو سادگی سے منانا چاہیے اور ہمیں گذشتہ عید کی طرح اس بار ایس او پیز کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس کے بعد ہمارے ہسپتالوں میں جگہ کم پڑ گئی تھی۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’حکام کو احکامات پر سختی سے عمل کروانے کی ہدایت بھی کر دی گئی ہے۔‘

اس سے قبل مئی میں عید الفطر کی چھٹیوں کے دوران اور رمضان کے مہینے میں لوگوں کی جانب سے سماجی فاصلے کی ہدایات پر عمل نہیں کیا گیا تھا، مساجد اور مارکیٹوں میں  ہونے والے رش کی وجہ سے پورے پاکستان میں کرونا کے کیسز میں اضافہ دیکھا گیا تھا۔

جس کے بعد عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پاکستان بھر میں نئے لاک ڈاونز کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔

پاکستان میں امکان ہے کہ عید الاضحیٰ 31 جولائی کو منائی جائے جس میں اب تقریباً دو ہفتوں کا وقت رہ گیا ہے اور یہ حکومت کے لیے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ایک بڑا چیلنج ثابت ہو سکتا ہے۔

حکام عید الاضحیٰ کے موقع پر عوام کے مویشی منڈیوں کا رخ کرنے کے حوالے سے خدشات کا شکار ہیں جبکہ دوسرے شہروں میں رہنے والوں کی ایک بڑی تعداد اپنے گھر والوں کے ساتھ عید منانے کے لیے بھی اپنے شہروں کا رخ کرے گی۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) میں وفاق اور صوبائی قیادت نے متفقہ فیصلہ کیا کہ بڑے شہروں میں عید کے موقع پر بکرا منڈیاں لگانے کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس حوالے سے حکومت کی جانب سے عید الاضحی کے لیے ایس او پیز بھی جاری کیے گئے ہیں اور مویشی منڈیوں کو بھی شہروں سے باہر لگانے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

این سی او سی نے انفرادی قربانی کے بجائے اجتماعی قربانی کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

حالیہ دنوں میں کرونا کیسز میں واضح کمی کے باوجود پاکستان میں اب تک کرونا کے دو لاکھ 60 ہزار سے زائد مصدقہ کیسز سامنے آ چکے ہیں جبکہ 5470 ہلاکتیں بھی واقع ہو چکی ہیں۔

 ماہرین کیسز میں کمی کو ٹیسٹنگ میں ہونے والی کمی سے جوڑتے ہیں جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے اس مثبت رجحان کو ’سمارٹ لاک ڈاون‘ کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان