تھائی ریزورٹ کی تعریف نہ کرنے پر سیاح کو سزا

امریکہ کے ویسلے بارنز نے مبینہ طور پر تھائی لینڈ کے جزیرے کوہ چانگ میں سی ویو ریزورٹ کے بارے میں کچھ منفی تاثرات لکھے تھے۔

(اے ایف پی)

تھائی لینڈ میں ایک سیاح کو ٹرپ ایڈوائز پر ایک ہوٹل کے لیے منفی تاثرات درج کرنے پر دو سال قید کی سزا کا سامنا ہے۔

امریکہ کے ویسلے بارنز نے مبینہ طور پر تھائی لینڈ کے جزیرے کوہ چانگ میں سی ویو ریزورٹ کے بارے میں کچھ منفی تاثرات لکھے۔ ہوٹل نے اس کا جواب قانونی کارروائی کے طور پر دیا۔ ہوٹل نے الزام عائد کیا کہ بارنز نے 'ہوٹل کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے۔'

کوہ چانگ پولیس کے کرنل تھناپون تائمسرا نے اے ایف پی کو بتایا کہ 'سی ویو ریزروٹ نے ایک شکایت درج کروائی کہ مدعا علیہ نے ٹرپ ایڈوائزر پر ان کے ہوٹل کے خلاف غیر مناسب تاثرات کا اظہار کیا۔'

ایک ری ویو میں بارنز نے لکھا کہ ہوٹل کا سٹاف 'غیر دوستانہ' رویے کا حامل تھا اور وہ ایسا برتاؤ کر رہے تھے 'جیسے وہ وہاں کسی کی موجودگی نہیں چاہتے۔' ایک اور ری ویو میں، جو ٹرپ ایڈوائزر نے اپنی پالیسی کی خلاف ورزی پر ہٹا دیا، انہوں نے الزام عائد کیا کہ یہ ریزورٹ 'دور جدید کی غلامی' جیسا ہے۔

تھائی لینڈ میں ہتک عزت کے قوانین کافی سخت ہیں جن میں 'ہتک عزت کا الزام ثابت' ہونے والے پر دو سال قید اور دو لاکھ بھت یعنیٰ تقریبا پانچ ہزار ڈالر تک جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ریزورٹ نے ایک بیان میں کہا 'ہم نے شکایت کا اندراج اس لیے کروایا کہ آئندہ کوئی ایسا نہ کرے۔ کیونکہ ہمیں محسوس ہوا کہ وہ کئی ہفتوں تک ایسے ری ویوز لکھتے رہیں گے'۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ بارنز نے اپنے ری ریو میں 'نسل پرستانہ سلوک، غلامی کے الزامات اور ایسی باتیں درج کیں جسے پڑھنے والے ہمارے ریزورٹ کا تعلق کرونا سے جوڑ سکتے ہیں۔'

ریزورٹ نے قانونی کارروائی کرنے سے قبل بارنز سے رابطہ کرنے کا بھی دعویٰ کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ 'ہماری ایک ماہ سے زائد کے دوران کی جانے والی کئی کوششوں کے باوجود، جس میں ہم اس معاملے کو مناسب انداز میں حل کرنا چاہتے تھے، انہوں نے ہمیں مکمل نظر انداز کیا۔ جب انہیں حکام کی جانب سے قانونی کارووائی کے بارے میں آگاہ کیا گیا تو انہوں نے صرف ای میلز کا جواب دیا یا ری ویو سائٹ پر درج پیغامات کا۔'

بارنز کو کوہ چانگ میں مختصر مدت کے لیے گرفتار بھی کیا گیا لیکن بعد میں انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا