’گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے سے متنازع حیثیت ختم نہیں ہو گی‘

تجزیہ کار عامر حسین کے مطابق کشمیر دو طرفہ معاملہ ہے اس لیے کوئی ملک یک طرفہ طور پر اس کا فیصلہ نہیں کر سکتا۔

عامر حسین نے کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگوں کی خواہش ہے کہ انہیں پاکستان کا حصہ بنا دیا جائے(سوشل میڈیا)

اگر حکومت گلگت بلتستان کو پاکستان کا آئینی صوبہ بنانے کا قدم اٹھا بھی لے تب بھی اس خطے کی متنازع حیثیت ختم نہیں ہو گی۔ یہ کہنا ہے ہنزہ سے تعلق رکھنے والے معروف صحافی اور تجزیہ کار عامر حسین کا۔

عامر حسین نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگوں کی خواہش ہے کہ انہیں پاکستان کا حصہ بنا دیا جائے اور انہیں پاکستانی آئین کے تحت تمام حقوق حاصل ہوں جو ملک کے دوسرے شہریوں کو ہیں، تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ معاملہ اتنا آسان نہیں کیوں کہ اس میں کئی قانونی اور سفارتی پیچیدگیاں حائل ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ الحاقِ کشمیر کی دستاویز، اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور شملہ معاہدے کے تحت لازمی ہے کہ تمام ریاستِ کشمیر کا اس علاقے کے عوام کی خواہشات کے مطابق ایک ساتھ فیصلہ کیا جائے۔ اس لیے اگر پاکستان یک طرفہ طور پر کوئی قدم اٹھاتا ہے تو اس سے بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کا کیس کمزور ہو گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے عوام اور قیادت کا اکثریت کا بھی یہی خیال ہے کہ پاکستان کو اس قدم سے باز رہنا چاہیے۔

مزید تفصیل کے لیے ویڈیو دیکھیے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان