کوئٹہ: ’گیس نہ ہونے کی وجہ سے لوگ پچاس سال پیچھے جا رہے ہیں‘

قدیم زمانے کے سٹوو بنانے والے کوئٹہ کے محمد رمضان کا کہنا ہے کہ موسم سرما میں ان کا کاروبار تیزی پکڑتا ہے کیونکہ گیس پریشر کم ہونے کے باعث لوگ اپنے گھروں کو گرم رکھنے کے لیے قدیم زمانے کے سٹوو استعمال کرتے ہیں۔

بلوچستان کے درالحکومت کوئٹہ کے وسط میں قائم قدیم مارکیٹ ٹک ٹک گلی میں زمانہ قدیم کے سٹوو بنانے کا مرکز ہے جہاں لکڑی اور کوئلے سے جلنے والی چادر کے سٹوو بنائے جاتے ہیں۔

موسم سرما میں کوئٹہ شہر میں ان قدیم زمانے کے سٹوو کی مانگ میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے جس کی وجہ شہر میں گیس پریشر میں کمی ہے جس کے باعث لوگ گیس کے ہیٹر چلانے سے قاصر ہیں۔

بیس سال سے سٹو بنانے کے ماہر محمد رضمان بتاتے ہیں کہ کچھ عرصہ پہلے کام کم ہوگیا تھا، لیکن اس مارکیٹ کے ماہر کاریگروں نے سٹوو بنانے کا کام جاری رکھا کیوں کہ بلوچستان کے اکثر علاقوں میں قدرتی گیس کی سہولت موجود نہیں ہے۔

محمد رمضان کے مطابق: ’سٹوو بنانےکا کام برطانیہ کے دور سے چلا آرہا ہے۔ آج بھی وہی چیز بن رہی ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ یہ مارکیٹ بھی قدیم زمانے سے یہ کام کررہا ہے اور یہاں بننے والے سٹوو صوبے کے سرد ترین علاقوں جیسے قلات، زیارت اور لورالائی میں بھی بھیجے جاتے ہیں۔

محمد رمضان کے بقول: ’ہم سارا سال یہی کام کرتے ہیں اور سردیوں کے دوران چار مہینے ہمارا سیزن ہوتا ہے۔ یہ سردی کے دوران گھروں کو گرم رکھنے کے لیے مؤثر چیز ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے بتایا کہ پہلے زمانے میں جب  کوئٹہ میں گیس کی سہولت نہیں ہوتی تھی تو لوگ سخت موسم سرما میں اپنے گھروں کو گرم رکھنے کے لیے اسی سٹوو کا استعمال کرتے تھے۔ اور اس کی اہمیت آج بھی اسی طرح برقرار ہے۔

واضح رہے کہ کوئٹہ شہر میں گیس پریشر کی کمی نے شہریوں کو پریشانی کا شکار کردیا ہے جس کے لیے آئے دن احتجاجی مظاہرے بھی ہوتے ہیں۔

محمد رمضان کہتے ہیں کہ گیس پریشر میں کمی اور سردی میں اضافے کے باعث ہم واپس پرانے دور کی طرف لوٹ رہے ہیں جب ہر گھر کی چھت سے کوئلے اور لکڑی کا دھواں نکلتا دکھائی دیتا تھا۔

انہوں نے کہا: ’کوئٹہ کے باسی پچاس سال پیچھے جارہے ہیں اور انہوں نے خود کو سردی سے محفوظ رکھنے اور گھروں کو گرم رکھنے کے لیے وہی طریقہ اختیار کرنا شروع کردیا ہے جب یہاں گیس کی سہولت نہیں تھی۔‘

ان کا مزید کہنا تھا: ’ہمارے پاس اب لوگ زیادہ تر سٹوو خریدنے کے لیے آتے ہیں جو کہتے ہیں کہ گیس نہ ہونے کہ برابر ہے اور کوئی دوسرا  راستہ نہیں ہے۔‘

حکومتی دعوؤں اور سوئی سدرن گیس کمپنی حکام کی یقین دہانیوں کے باوجود شہر کے اکثر علاقوں میں گیس کی فراہمی نہ ہونے کے برابر ہے۔ سرد موسم میں ایسی صورت حال شہریوں کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان