ایرانی انٹیلی جنس نےترکی سےمنحرف رہنما کو اغوا کیا: ترک عہدےدار

اطلاعات کے مطابق حبیب جعب ایک خاتون کو ملنے استنبول آئے جہاں سے انہیں نو اکتوبر کو پکڑ کر ایران سمگل کیا گیا۔

حبیب جعب  کا تعلق اہواز نیشنل رزسٹینس نامی تنظیم سے بتایا جاتا ہے جو خوزستان صوبے کی ایران سے علیحدگی کی مہم چلا رہی ہے۔(تسنیم نیوز)

امریکی اخبار ’واشنگٹن پوسٹ‘ نے ایک ترک اہلکار کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ایران نے ترکی میں ایک ایرانی رہنما کو اغوا کر کے انہیں ایران منتقل کیا تھا۔

اس رہنما کا نام حبیب جعب ہے اور ان کا تعلق اہواز نیشنل رزسٹینس نامی ایک عرب تنظیم سے بتایا جاتا ہے جو خوزستان صوبے کی ایران سے علیحدگی کی مہم چلا رہی ہے۔

ایک ترک عہدے دار نے ’واشنگٹن پوسٹ‘ کو بتایا کہ حبیب کو ایک خاتون کی مدد سے اکتوبر میں ترکی میں پھانسا گیا، پھر انہیں بےہوش کر کے ترکی سے ایران سمگل کر دیا گیا۔

اسی عہدے دار کے مطابق حالیہ دنوں میں ترکی نے اس سلسلے میں کئی لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

گذشتہ ماہ ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم نیوز نے خبر دی تھی کہ انٹیلی جنس منسٹری نے فراج اللہ جعب کو گرفتار کر لیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایران نے کہا تھا کہ ان کا تعلق ’دہشت گرد‘ تنظیم حرکت الندال سے ہے جو اہواز میں 2018 میں ایک فوجی پریڈ پر ہونے والے حملے میں ملوث تھے۔ اس حملے میں 25 افراد مارے گئے تھے۔

تسنیم کے مطابق حبیب اس تنظیم کے سربراہ ہیں اور انہوں نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔

تاہم ایران نے یہ واضح نہیں کیا تھا کہ حبیب کو کہاں سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کا پورا نام حبیب اللہ جعب ہے اور انہیں حبیب اسیود کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ 

ترک عہدے دار کے مطابق تحقیقات سے پتہ چلا کہ حبیب نو اکتوبر کو سویڈن سے ترکی پہنچے تھے تاکہ صابرین ایس نامی ایک خاتون سے ملاقات کر سکیں۔ یہ خاتون ایک دن قبل ہی ایک جعلی پاسپورٹ پر ایران سے ترکی پہنچی تھیں۔

جونہی حبیب صابرین سے ملنے کے لیے ان کی وین میں پہنچے، اغوا کار ٹیم تیار تھی، جس نے حبیب کو بےہوش کر کے ان کے ہاتھ پاؤں باندھ دیے اور اگلے دن انہیں ترکی سے ایران پہنچا دیا۔ 

ترک عہدے دار کے مطابق اس ضمن میں اب تک 11 افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے جو سب کے سب ترک ہیں، اور ان میں منشیات کا ایک سمگلر بھی شامل ہے۔   

اہواز نیشنل رزسٹینس ایران کے تیل سے مالامال صوبے خوزستان کی ایران سے علیحدگی کی تحریک چلا رہی ہے۔

اس تنظیم نے 2018 میں پاسدارانِ انقلاب کی تقریب پر حملے کا دعویٰ کیا تھا۔ ایسا ہی ایک دعویٰ داعش نے بھی کیا تھا، تاہم دونوں تنظیموں نے اس ضمن میں کوئی ثبوت نہیں دیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا