کراچی میں نیو ایئر: کیا نوجوان حکومت کی توقعات پر پورا اتریں گے؟

کراچی میں حکومتی اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ نئے سال کی آمد پر مہذب طریقے سے خوشی منانے والوں کو منع نہیں کرنا چاہتی لیکن کیا نوجوان اس کا پاس رکھیں گے؟

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں حکومتی اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ نئے سال کی آمد پر مہذب طریقے سے خوشی منانے والوں کو منع نہیں کرنا چاہتی لیکن کیا نوجوان اس کا پاس رکھیں گے؟

کوئی بھی تہوار یا خاص دن ہو، کراچی والے سڑکوں پر فوراً نظر آتے ہیں۔ اس سال دنیا بھر کی طرح نئے سال کو خوش آمدید کہنے کے لیے کراچی کے لوگوں نے تیاریاں تو کی ہیں لیکن دیکھنا یہ ہے کہ کتنے لوگ کرونا (کورونا) وبا کے باعث چہروں پر ماسک اور جیب میں سینیٹائزر لے کر نکلتے ہیں۔

کچھ لوگ ساحل پر نیو ایئر کا جشن منانے آ رہے ہیں تو کچھ بوٹ بیسن، مزار قائد، فائیو سٹار چورنگی اور کراچی بحریہ ٹاؤن کا رخ کر رہے ہیں۔کرونا وائرس کے بڑھتے وار کے باعث حکومت کی پالیسی واضح ہے کہ کسی بھی مقام پر ہجوم نہیں لگے گا نہ ہی ہلڑ بازی ہوگی اور نہ ہوائی فائرنگ اور ون ویلنگ کی اجازت ہے۔

کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے رہائشی سعد ثاقب کہتے ہیں کہ انہیں سال نو کو  شاندار انداز میں ویلکم کرنے کا بہت شوق تھا، جس کے لیے انہوں نے اپنی بائیک سی جی 125 کا سائلنسر بھی نکلوا دیا تھا۔ وہ چاہتے تھے کے اپنے دوست محمد عثمان کے ساتھ کراچی کے ساحل پر جائیں اور خوب ہلا گلا  کریں لیکن اب وہ کچھ اداس ہیں کیونکہ حکومت سندھ کے احکامات ہیں کہ اگر کوئی بھی شہری شور کرتی موٹر بائیک سڑکوں پر دوڑائے گا تو اسے رات تھانے میں گزارنی ہوگی۔

بابر افتخار سعدی ٹاؤن کے رہائشی ہیں۔ پچھلے دو سالوں سے یہ اپنے گھر کی چھت پر نئے سال کی  خوشی میں آتش بازی کرتے ہیں، البتہ اس سال پولیس کے ہاتھوں پٹائی کے خوف نے انہیں اطمینان کے ساتھ نئے سال کا جشن منانے پر راضی کر لیا ہے۔ بابر اس مرتبہ صرف اہل خانہ کے ساتھ بوٹ بیسن پر ڈنر کر کے نئے سال کو ویلکم  کریں گے۔

کراچی ایم اے جناح روڈ پر کیپری سینیما کے پاس آتش بازی کا سامان فروخت کرنےوالے حنیف پٹاخہ نامی دکان میں کام کرنے والے ایک مزدور نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس سال کرونا وائرس کی وجہ سے دیگر سالوں کی نسبت ان کی فروخت 40 فیصد کم ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پچھلے سال دسمبر 2019 میں انہوں نے تقریباً 22 سے 24 لاکھ  روپے کا سامان فروخت کیا تھا جس میں شرشری، سٹک، انار، پچیس شوٹر، ناٹک بم، پیٹی بم، پیٹی بم، پھلجڑی اور پٹاخے شامل تھے لیکن اس بار زیادہ تر فروخت انار، پھلجڑی اور پیٹی بم کی ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس مرتبہ صرف 13 سے 15 لاکھ روپے کا سامان فروخت ہوا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں نیو ایئر کی مناسبت سے عائد پابندیون کو ختم کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے شہریوں کو اجازت دی ہے کہ وہ دائرہ کار میں رہ کر کرونا ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے تفریحی مقامات پر جا سکتے ہیں۔ اس سے قبل کراچی میں دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر نیو ایئر پر شہر بھر میں دفعہ 144 لگا دی جاتی تھی اور ڈبل سواری پر پابندی۔

عزیز آباد کی رہائشی عظمی بی بی کی آنکھیں تین سالوں سے اپنے پیارے بیٹے شرجیل کے غم میں بھیگی ہوئی ہیں۔ شرجیل 2018 کو ویلکم کرنے چھت پر گئے اور ہوائی فائرنگ کا نشانہ بن گئے۔ شرجیل کے اہل خانہ کو ان کے قاتلوں کا علم نہیں اور نہ ہی خوشی میں فائر کرنے والے شرجیل کے قاتل کو یہ علم ہو گا کہ اس کے شوق نے ایک انسان کی جان لے لی۔

آج کے دن کی مناسبت سسے کمشنر کراچی نوید احمد شیخ نے نیو ایئر کے موقعے پر شہر میں سکیورٹی اقدامات، کرونا ایس او پیز اور ٹریفک کی روانی کے لیے جامع حکمت عملی جاری کر رکھی ہے۔ ہوائی فائرنگ کی روک تھام کے لیے دفعہ 144 نافذ ہے۔

نوید کہتے ہیں کہ کراچی کی اہم شاہراہوں پر سٹریٹ لائٹس روشن رکھی گئی ہیں، سڑکوں پر کھلے مین ہولز بند کر دیے گئے ہیں جبکہ شہریوں کی رہنمائی اور مدد کے لیے شہر کے مختلف مقامات پر پولیس کے کیمپس قائم ہیں جہاں ہنگامی صورت میں مدد کے لیے ایمبولینس، فائر ٹینڈرز دستیاب ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ نئے سال کا جشن منانے کے لیے ہوائی فائرنگ پر پابندی ہے اور کرونا وبا کے پیش نظر ریستوران اور تجارتی مراکز کو پانچ بجے بند کر دیا جائےگا، اسی طرح ہسپتالوں کو الرٹ جاری کردیا گیا ہے تاکہ وہ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں قابو پا سکیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ہوائی فائرنگ، موٹر سائیکل پر کرتب بازی، سائلنسر کے ذریعے بے ہنگم شور اور ون ویلنگ کی روک تھام کے لیے  پولیس اور سپیشل پولیس اہلکار اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں ساتھ ہی شہری بغیر ماسک کے گھروں سے نہیں نکلیں گے، جیب میں سینیٹائز رکھے گئیں۔

ایک مقام پر بلا ضرورت رک کر ہجوم نہ لگانے کے حوالے سے بھی نیو ایئر روٹ پلان بھی واضح ہے۔ کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن کے مطابق نیو ایئر  پر کوئی  شاہراہ بند نہیں البتہ سی ویو میکڈونلڈ سے ولیج ہوٹل تک ٹریفک یک طرفہ چلے گی جبکہ سی ویو، شارع فیصل، عبداللہ ہارون روڈ، ضیاءالدین احمد روڈ پر پارکنگ منع ہے، اسی طرح  مائی کولاچی، کورنگی، ایم ٹی خان روڈ پر بھی پارکنگ کی اجازت نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہوائی فائرنگ کرنے پر مکان کے سربراہ سمیت ملوث افراد کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج ہوگا۔ انہوں نے فائرنگ کرنے والوں کی ویڈیو یا شکایت واٹس ایپ نمبر 03435142770 پر بھیجنے کی درخواست کر رکھی ہے۔

کراچی ساحل پر انتظامات  کے حوالے سے اسسٹنٹ سیکریٹری کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن سجاد نظیر نے بتایا کہ گذشتہ روز ہی ساحل کی صفائی کا کام کرایا گیا ہے، بند لائٹس بھی تبدیل کر دی گئی ہیں البتہ عملہ رات تین بجے تک موقعے پر موجود ہے تاکہ ساحل پر آنے والے شہریوں کو پریشانی نہ ہو۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی نئی نسل