کے ٹو: جان سے جانے والے ہسپانوی کوہ پیما کس مشن پر تھے؟

سپین کے کوہ پیما سرگی مینگوتے 16 جنوری کو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کے بیس کیمپ میں واپسی کے دوران ایک حادثے کا شکار ہوکر چل بسے۔

دنیاکے مختلف ممالک پر مشتمل 46 کوہ پیماؤں کی ٹیموں نے گذشتہ ماہ دسمبر میں شدید سردی میں پاکستان میں واقع دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کو سر کرنے کی ٹھانی تھی، جن میں سے دس نیپالی کوہ پیما اس مہم میں کامیاب ہوگئے لیکن ہسپانوی کوہ پیما سرگی مینگوتے 16 جنوری کو بیس کیمپ میں واپسی کے دوران ایک حادثے کا شکار ہوکر چل بسے۔

سطح سمندر سے 8611 میٹر(28251 فٹ) کی بلندی پر واقع یہ چوٹی سردی کے موسم میں سر کرنا ایک نہایت مشکل کام کے ہے۔ پہاڑوں کے درجہ حرارت کی ویب سائٹ ماؤنٹین فورکاسٹ کے مطابق جس وقت یہ کوہ پیما کے ٹو کو سر کر رہے تھے اس وقت وہاں پر درجہ حرارت منفی 42 ڈگری سنٹی گریڈ تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سیون سمٹ ٹریکس کے معاون لیڈر سرگی مینگوتے کی کوششوں کو سپین میں سراہا جارہا ہے لیکن خوشی کی بجائے ان کی موت نے پورے ملک کو دکھ میں ڈال دیا ہے۔ ملک کے وزیر اعظم پیڈرو سنچیز نے بھی ان کی وفات پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔

سرگی مینگوتے دراصل طویل ذاتی ریکارڈ بنانے کے مشن پر تھے، جس میں انہوں نے آٹھ ہزار میٹر سے بلند 14 چوٹیوں کو آکسیجن کے بغیر سر کرنا تھا۔

وہ 14 میں سے سات چوٹیاں سر کرچکے تھے، جن میں پاکستان کی براڈ پیک، کے ٹو اور نانگا پربت بھی شامل تھیں۔

نہ صرف کوہ پیمائی بلکہ سرکی مینگوتے نے صحراؤں اور سمندروں میں بھی مہم جوئی کرکے منفرد مقام حاصل کیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا