حریم شاہ کے خلاف قانونی کارروائی کی مشاورت

مفتی عبدالقوی کا کہنا ہے کہ یہ سنجیدہ معاملہ ہے اور وہ اس حوالے سے حریم شاہ کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے دوستوں سے مشاورت کر رہے ہیں۔

(سکرین گریب)

مفتی قوی نے حریم شاہ کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے مشاورت شروع کردی ہے۔

مفتی عبدالقوی اور حریم شاہ کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد یہ معاملہ موضوع بحث بنا ہواہے۔

ویسے تو پہلے بھی حریم شاہ کی کئی معروف شخصیات کے ساتھ ویڈیوز وائرل ہوچکی ہیں لیکن اس بار ان کی جانب سے مفتی قوی کے منہ پر تھپڑ مارنے کےواقعہ پرکئی حلقوں میں تنقید کی جارہی ہے۔

اس بارے میں مفتی عبدالقوی کا کہناہے کہ یہ سنیجدہ معاملہ ہے اور وہ اس حوالے سے حریم شاہ کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے دوستوں سے مشاورت کر رہے ہیں۔

ٹک ٹاک سے شہرت پانے والی حریم شاہ کی وزارت خارجہ کے دفتر میں بنائی گئی ویڈیو پر بھی کئی سوالات اٹھائے گئے۔  

اس کے بعد پھر ان کی اعلی حکومتی شخصیات اور مفتی قوی کے ساتھ ویڈیوز منظر عام پر آنے کے بعد وہ تنقید کی زد میں رہیں۔

حریم شاہ کے مفتی قوی کو تھپڑ مارنے کی ویڈیوگزشتہ چند روز سے وائرل ہو رہی ہے جس سے یہ معاملہ ایک بار پھر سوشل میڈیا اور ملکی میڈیا پر چل رہا ہے۔

حریم شاہ نے پہلے کئی ایسی ویڈیوز وائرل کیں جن میں مفتی قوی سے انہوں نے کافی ایسی باتیں کیں جو عام طور پر کھلے عام نہیں کی جاسکتیں جیسا کہ ایک ویڈیو میں انہوں نے مفتی قوی سے پوچھا وہ کونسی شراب پیتےہیں تو انہوں نے بتایاکہ وہ سرخ شراب پسند کرتے ہیں کیونکہ ان کو دل کا مرض لاحق ہے جس کے لیے شراب پینا ضروری ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایسے ہی ایک ویڈیو میں حریم شاہ نے انہیں کہاکہ وہ بتائیں جو ان کے حریم شاہ سے نکاح کی افواہیں ہیں وہ غلط ہیں۔

مفتی قوی نے اس ویڈیو میں تسلیم کیا کہ وہ حریم شاہ کو بیوی نہیں بلکہ بیٹی سمجھتے ہیں اور یہ بیان تین بار دہرایا۔

مفتی عبدالقوی نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ان کی حریم شاہ سے اچانک ملاقات ہوئی جس شو میں وہ مدعو تھے وہاں حریم شاہ بھی تھیں تو وہ اچانک آئیں اور تھپڑ ماردیااس واقعہ کی ویڈیو بناکر وائرل کر دی۔

مفتی قوی کے مطابق حریم شاہ شہرت کے لیے ایسے اوچھے کام کر کے ویڈیو بنواتی ہیں۔ تاکہ انہیں کوریج بھی ملے اور وہ مشہور بھی ہوجائیں۔

انہوں نے الزام لگایاکہ حریم شاہ سے کسی کی عزت محفوظ نہیں اور وہ بد کردار خاتون ہیں لہذا ان کے خلاف کارروائی کی ضرورت ہے۔

مفتی قوی کے مطابق حریم شاہ کو ان کی اوچھی حرکتوں کے باعث ٹی وی چینلزنے بھی بلانا چھوڑ دیاہے۔

اس معاملہ پر بات کرنے کے لیے حریم شاہ سے بھی رابط کیاگیا لیکن انہوں نے جواب نہیں دیا۔ تاہم نجی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مفتی قوی کی جانب سے جنسی ہراسانی کے بعد انہیں تھپڑ مارا گیا۔

اس سے پہلے بھی جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والی ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کیس میں مفتی قوی شامل تفتیش رہے تھے بعد ازاں عدالت نے انہیں بے قصور قراردے دیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل