کھوکھر پیلس: انتقامی کارروائی یا اربوں کی سرکاری جائیداد واگزار؟

38کنال اراضی کے اس تنازعے پر حکومت اور مسلم لیگ ن کے درمیان بیان بازی کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔ حکومت نے اسے بڑی کامیابی جبکہ ن لیگ نے بد ترین سیاسی انتقام قرار دیاہے۔

پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں انتظامیہ کی جانب سے شہر کے بااثر سیاسی گھرانے کی ملکیت کھوکھر پیلس میں آپریشن کیا گیا۔

ہیوی مشینری سے انتظامیہ نے 38کنال سرکاری زمین واگزار کرانے کا دعوی کیا ہے جو انتظامیہ کے مطابق کھوکھر برادران کی جانب سے غیر قانونی قبضہ میں تھی۔

دوسری جانب کھوکھرخاندان کا کہنا ہے کہ ماضی میں ان کے آباؤ اجداد یہاں آباد تھے۔ جہاں کئی سال پہلے کھوکھر پیلس تعمیر کیاگیا، وہاں ان کے مطابق قیام پاکستان کے بعد سے انہوں نے گھر تعمیر کر رکھے تھے۔

کھوکھر خاندان کے دعوے کے مطابق ارد گرد موجود ایکڑوں پر مشتمل زمینیں بھی کھوکھر خاندان کی ہیں، جن کی تحقیق کا سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے بھی حکم دیا تھا۔ ان کا موقف رہا کہ ادارے پہلے خود زمینیں کلئیر کر چکے ہیں اور موجودہ آپریشن تجاوزات کے خلاف نہیں بلکہ  نواز شریف سے ان کی وفاداری کچلنے کی کوشش ہے۔

اس معاملہ پر حکومت اور مسلم لیگ ن کے درمیان بیان بازی کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے حکومت نے اسے بڑی کامیابی جبکہ ن لیگ نے بد ترین سیاسی انتقام قرار دیاہے۔

ہفتہ اور اتوار کی رات کھوکھر پیلس میں کیے گئے آپریشن سے متعلق معاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلی کی ہدایت پر بغیر کسی قسم کے سیاسی دباؤ کے قبضہ مافیا کے خلاف میرٹ بیس آپریشن کیا جارہا ہے اور سرکاری اراضی پر غیر قانونی طریقے سے قبضے اور سیاست کو کاروبار بنانے والوں کے خلاف آپریشن پوری قوت سے جاری رہے گا۔  پنجاب میں شاہی خاندان نہ صرف قبضہ مافیاز کی پشت پناہی کرتا رہا بلکہ ن لیگ کے50 سرکردہ رہنما زمینوں پر قبضے میں ملوث ہیں۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کھوکھر برادران کے خلاف لاہور میں 38 کنال سرکاری زمین کی واگزاری کا بڑا آپریشن کیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ لاہور نے 38 کنال سرکار کی زمین کھوکھر برادران سے واگزار کروا لی۔ زمین کی مالیت سوا ارب روپے ہے انہوں نے کہا کہ زمین کو خالی نہ کرنے اور احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے پر آج گرینڈ آپریشن کیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس معاملہ پر رکن قومی اسمبلی کھوکھر پیلس کے مالک ملک افضل کھوکھر سے رابطہ کیاگیا تو انہوں نے بتایاکہ ان خاندان ہمیشہ سے ن لیگ کا وفادار رہا ہے۔

’یہ پیلس ن لیگ کا مرکز سمجھا جاتاہے۔ یہیں پارٹی اجلاس اور جلسے منعقد ہوتے ہیں اور مریم نواز سمیت تمام بڑے پارٹی قائدین یہاں آتے ہیں۔ تاہم جب سے مریم نواز نے یہاں آکر کارکنوں سے خطاب کیا حکومت کو اس وقت سے کافی پریشانی تھی۔‘

انہوں نے کہا کہ کھوکھر خاندان کو میاں نواز شریف سے وفاداریاں تبدیل کرنے کے لیے دباؤ میں لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے بھی کھوکھر پیلس کی زمین سے متعلق انکوائری کرائی، ایل ڈی اے، اینٹی کرپشن اور نیب نے ان کے حق میں رپورٹ دی کہ یہ جگہ کھولھر خاندان کی ملکیت ہے اور اس کے مکمل دستاویزی ثبوت بھی موجود ہیں۔

افضل کھوکھر نے کہاکہ  ’اس آپریشن سے متعلق کوئی نوٹس نہیں دیاگیا اور اچانک گھر پر حملہ کردیاگیا۔ میری بہن اور بھتیجی کا گھر مسمار کردیاگیا۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ ہم قبضہ کی زمین پر گھر تعمیر کریں۔ پہلے بھی مخالف حکومتیں آئیں اور اس معاملہ پر کئی بار تحقیق ہوئی مگر ہم سرخرو ہوئے اب بھی یہ جہاں چاہیں تحقیق کرا لیں یہ زمین ہماری ملکیت ہی ثابت ہوگی لیکن سیاسی انتقام کے باعث بلاوجہ ناجائز کارروائی کی جارہی ہے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان