کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے بعد اب امریکی پاپ سپر سٹار ریحانہ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی زرعی اصلاحات کے خلاف گذشتہ دو ماہ سے احتجاج کرتے کسانوں کے حق میں بیان دے کر بھارت میں ہلچل مچا دی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دو ماہ سے زیادہ عرصے سے ہزاروں نوجوان اور بوڑھے کسان تین متنازع زرعی قوانین کے خلاف جاری احتجاج کے دوران دہلی کی شاہراہوں پر شدید سردی اور پولیس کے تشدد کا سامنا کر رہے ہیں۔
گذشتہ ہفتے یوم جمہوریہ کے موقعے پر کسانوں کی ٹریکٹر ریلی پولیس کے ساتھ پرتشدد جھڑپوں میں بدل گئی جس کے بعد کسانوں کو دارالحکومت میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے پولیس نے انٹرنیٹ کی بندش، خندقیں کھودنے اور سڑکوں پر کیلیں اور خار دار تاریں بچھانے جیسے اقدمات کیے۔
ان واقعات کے بعد امریکی گلوکارہ ریحانہ نے بھارتی کسانوں کے لیے آواز بلند کی۔ اپنے 10 کروڑ سے زیادہ فالوورز کو ایک ٹویٹ میں ’سی این این‘ کی ایک رپورٹ شیئر کرتے ہوئے ریحانہ نے لکھا: ’ہم اس بارے میں بات کیوں نہیں کررہے ہیں؟‘
why aren’t we talking about this?! #FarmersProtest https://t.co/obmIlXhK9S
— Rihanna (@rihanna) February 2, 2021
ریحانہ کی اس پوسٹ کو ساڑھے چار لاکھ کے قریب لائک اور ڈھائی لاکھ کے قریب ری ٹویٹ کیا جا چکا ہے۔
تاہم ان کے پیغام کے بعد جیسے اس سوشل پلیٹ فارم پر بھونچال آ گیا ہو جہاں بھارتیوں کی ایک بڑی تعداد نے ریحانہ کی ٹویٹ کو اپنے ملک کے داخلی معاملے میں مداخلت قرار دیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بھارتی حکمران قوم پرست جماعت بی جے پی کی حامی بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت نے ریحانہ کو جواب دیتے ہوئے کہا: ’کوئی بھی اس بارے میں اس لیے بات نہیں کر رہا ہے کیونکہ وہ کسان نہیں ہیں وہ دہشت گرد ہیں جو بھارت کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔۔۔‘
No one is talking about it because they are not farmers they are terrorists who are trying to divide India, so that China can take over our vulnerable broken nation and make it a Chinese colony much like USA...
— Kangana Ranaut (@KanganaTeam) February 2, 2021
Sit down you fool, we are not selling our nation like you dummies. https://t.co/OIAD5Pa61a
اڑیسہ کے سینیئر پولیس آفیسر آرون بھوترا نے ایک ٹویٹ میں ریحانہ کی ٹویٹ پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا: ’ہر بھارتی شہری کو حق ہے کہ وہ کسان تحریک کی مخالفت کرے یا اس کی حمایت، لیکن کسی غیر ملکی کی جانب سے ہمارے داخلی معاملے پر تبصرہ کرنا بالکل غلط ہے۔ آگے کیا ہو گا؟ کیا اقوام متحدہ کی قرارداد لائی جائے گی؟‘
As an Indian you have all right to support or oppose the farmer agitation. But rejoicing a comment on our internal matter by a foreigner is plain wrong. What next? A UN resolution? #Rihanna
— Arun Bothra (@arunbothra) February 2, 2021
بہت زیادہ تنقید کے باوجود کچھ افراد نے ریحانہ کی جانب سے کسانوں کے احتجاج کی حمایت کا دفاع بھی کیا۔
معروف بھارتی ٹی وی میزبان تحسین پونا والا نے کہا: ’ریحانہ جو کچھ کہہ رہی ہیں وہ بالکل ٹھیک ہے اور یہاں تک کہ یہی بات انٹرنیٹ کی بندش کے بارے میں بھارت کی معزز سپریم کورٹ نے بھی کہی ہے۔۔۔‘
What #Rihanna is saying is legitimate and has actually even been said by the Hon'ble SC.of India wrt internet.
— Tehseen Poonawalla Official (@tehseenp) February 3, 2021
This is exactly what the Hon'ble SC had upheld when we went to the Hon'ble SC on the internet bans & shutting of the Internet by the Narendra Modi ji government. https://t.co/wpC3IS2Dme
نیو یارک میں قائم حقوق پر کام کرنے والے گروپ ’سکھ کولیشن‘ نے اس موضوع کو بین الاقوامی سطح پر مزید اجاگر کرنے پر ریحانہ کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے ٹویٹر پر کہا: ’ایک ہفتے سے زیادہ عرصے سے بھارتی حکومت کسانوں کے احتجاج کے ارد گرد انٹرنیٹ کو معطل کر کے اظہار رائے کی آزادی کے واضح خلاف ورزی کر رہی ہے۔‘
Thank you @Rihanna for standing up for farmers in India who have been protesting for months. For over a week, the Indian government has been suspending internet services around #FarmersProtest sites in a clear affront to the freedom of speech. https://t.co/oV3g8uEmt2
— Sikh Coalition (@sikh_coalition) February 2, 2021
اس سے قبل کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو بھی بھارتی کسانوں کی حمایت میں آواز اٹھا چکے ہیں جس پر دہلی نے اوٹاوا سے احتجاج بھی کیا تھا۔