’حق خود ارادیت کی صورت میں پاکستان کشمیر کو آزاد رہنے کا آپشن دے گا‘

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو جب بھی حق خود ارادیت ملے گا تو اسلام آباد انہیں آزاد رہنے یا پاکستان میں شامل ہونے کا انتخاب کرنے کی پوری اجازت دے گا۔

وزیر اعظم عمران خان نے جمعے کو کہا ہے کہ کشمیریوں کو جب بھی حق خود ارادیت ملے گا تو اسلام آباد انہیں آزاد رہنے یا پاکستان میں شامل ہونے کا انتخاب کرنے کی پوری اجازت دے گا۔

یوم یکجہتی کشمیر کے موقعے پر پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے ضلع کوٹلی میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے یاد دلایا کہ دنیا نے 1948 میں کشمیری عوام سے وعدہ کیا تھا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق انہیں اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق ملے گا۔

انہوں نے کہا: ’لہٰذا میں دنیا کو سب سے پہلے یہ یاد دلانے کے لیے آیا ہوں کہ کشمیری عوام کے ساتھ جو حق ارادیت [وعدہ کیا ہے] وہ ابھی تک پورا نہیں ہوا۔‘

وزیر اعظم نے کہا کہ جب بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے ساتھ ساتھ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے باشندوں کو ان کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق مل جائے گا تو تب اسلام آباد کشمیریوں کو پاکستان کے ساتھ یا آزاد رہنے کا حق دے گا۔ ’انشا اللہ پاکستان اور بھارت کے زیر انتظام دونوں کشمیر کے باشندے پاکستان کا حصہ بننے کے حق میں فیصلہ کریں گے۔‘

عمران خان نے کہا کہ پورا پاکستان کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے بلکہ پوری مسلم دنیا بھی ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ ’اگر مسلمان حکومتیں آج کسی بھی وجہ سے آپ کی مدد نہیں کر رہیں تو میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ پوری دنیا کی مسلمان آبادی کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ انصاف پر یقین رکھنے والے غیر مسلم بھی کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کرتے ہیں۔ ’پاکستان امن کے لیے دو قدم آگے بڑھنےکو تیار ہے لیکن امن اور استحکام کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔‘

انہوں نےکہا کہ پاکستان ہمیشہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی جدوجہد میں ان کے ساتھ رہے گا اور بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کوحل کرنے میں سنجیدہ ہے تو ہم دو قدم آگے بڑھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوان تحریک آزادی کو آگے بڑھائے ہوئے ہیں اور بھارت سات دہائیوں سے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے میں ناکام رہا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ یہ تو بطور قوم ہماری قوت اور اعتماد کا نتیجہ ہےکہ ہم اہلِ کشمیر کی جائز امنگوں کے مطابق معاملے کے منصفانہ حل کے لیے غیر معمولی کاوش پر آمادہ ہیں۔

دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ اور پاکستان جمہوری تحریک (پی ڈی ایم) کے رہنما مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی ’ناجائز اور نااہل‘ حکومت کو کشمیریوں کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا کوئی حق نہیں۔ 

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں یوم یکجہتی کشمیر کے موقعے پر پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا دن منایا جارہا ہے اور پی ڈی ایم کی قیادت یہاں (مظفر آباد) میں موجود ہے کہ کشمیریوں کے ساتھ براہ راست یہ دن منایا جائے۔ 

انہوں نے کہا کہ ہر کشمیری پاکستان کے ساتھ ہے، اس کا دل اور جذبات پاکستان سے جڑے ہوئے ہیں اور کشمیریوں کو پاکستان سے الگ کرنے کی کوشش کرنے والوں کو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔ 

ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیریوں نے پاکستان میں شمولیت کا فیصلہ کیا اور اب بھی اس کے ساتھ کھڑے ہیں لیکن جب تک پاکستان میں جمہوری حکومت موجود تھی، کوئی بھی ’مودی‘ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور اسے بھارت کا صوبہ بنانے کی ہمت نہیں کرسکتا تھا۔ 

انہوں نے کہا کہ آج عمران خان اور ان کی لابی کشمیر کی تقسیم کے بارے میں سوچ رہی ہے، نریندر مودی نے اس کا فائدہ اٹھایا اور آزادی کے موقعے پر کشمیر کو دیے گئے خصوصی درجے کو منسوخ کردیا۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا