لیڈی گاگا کے کتے چوری، واپسی پر تقریباً آٹھ کروڑ روپے انعام کا اعلان

پولیس کا کہنا ہے کہ دو افراد نے کتوں کو چہل قدمی کروانے والے شخص کو گولی ماری اور فرنچ بل ڈاگ نسل کے دو کتے لے کر فرار ہوگئے۔

لیڈی گاگا کے تین فرینچ بل ڈاگ  کوجی، گوسٹاوو اور مس ایشیا ہیں(انسٹاگرام)

امریکہ میں دو افراد گلوکارہ لیڈی گاگا کے تین کتوں کو چہل قدمی کروانے والے ایک شخص کو چار بار سینے میں گولی مار کر دو فرینچ بل ڈاگ نسل کے دو کتوں کو چوری کر کے فرار ہوگئے۔

لاس اینجلس پولیس نے تصدیق کی کہ شوٹنگ بدھ کی رات 10 بجے (جی ایم ٹی صبح چھ بجے) سے کچھ دیر قبل مغربی ہالی وڈ میں ہوئی۔

زخمی ہونے والے شخص کو ہسپتال لے جایا گیا مگر ان کی حالت کے بارے میں مزید معلومات نہیں۔

اخبار ’دا ڈیلی میل‘ کی رپورٹ کے مطابق دو ملزم جائے وقوعہ سے فرار ہوئے اور اپنے ساتھ لیڈی گاگا کے دو فرینچ بل ڈاگ، کوجی اور گسٹاوو، کو بھی لے گئے۔

پولیس کو تیسرا فرینچ بل ڈاگ وہیں مل گیا۔

اخبار ’لاس اینجلس ٹائمز‘ کے مطابق ملزم نے نیم خودکار پستول استعمال کیا اور جائے وقوعہ سے ایک سفید نسان کی گاڑی میں فرار ہوا۔

شوٹنگ کے کچھ دیر بعد ہی لیڈی گاگا کے ایک باڈی گارڈ نے تیسرے فرینچ بل ڈاگ ’مس ایشیا‘ کو ایل اے پی ڈی کے ہالی ووڈ سٹیشن سے اٹھا لیا۔

 

سیلیبریٹیز پر رپورٹنگ کرنے والے ادارے ’ٹی ایم زی‘ کے مطابق، لیڈی گاگا، جو اس وقت روم میں ہیں، نے کتوں کی واپسی کے لیے ’کوئی سوال پوچھے بغیر‘ پانچ لاکھ ڈالر (تقریباً آٹھ کروڑ روپے) کے انعام کا اعلان کیا ہے۔  

گلوکارہ کی ٹیم نے [email protected] کے نام سے ای میل ایڈریس بھی بنا لیا ہے تاکہ گم شدہ کتوں کے بارے میں کوئی بھی معلومات یہاں موصول ہو سکیں۔

اطلاعات کے مطابق لیڈی گاگا کے کتوں کو چہل قدمی کروانے والے 30 سالہ رائین فشر اپنے گھر کے باہر تینوں فرینچ بل ڈاگز کو واک کروا رہے تھے جب یہ حملہ ہوا ۔

ایل اے پی ڈی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی افسران کا اب تک لیڈی گاگا یا ان کے نمائندوں سے رابطہ نہیں ہوسکا تاکہ اس بات کی تصدیق کی جا سکے کہ چوری ہونے والے کتے ان ہی کے ہیں۔  

’اے بی سی سیون‘ کی رپورٹ کے مطابق ترجمان نے مزید کہا کہ لاس اینجلس میں اس وقت فرینچ بل ڈاگز کی مانگ زیادہ ہے اور وہ ایک قمتی نسل ہے۔

شہر میں اس نسل کے کتوں کی اور بھی چوریاں رپورٹ ہوئی ہیں اور پولیس کا یہ ماننا نہیں ہے کہ لیڈی گاگا کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پولیس سکینر سے ملنے والی آڈیو سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ پولیس کو اطلاع ملنے کے وقت کیا ہوا۔

سکینر پر 911 کے آپریٹر کو پولیس کو واقعے کی اطلاع دیتے ہوئے یہ کہتے سنا جا سکتا ہے، ’ابھی ابھی شوٹنگ ہوئی ہے۔۔۔ کال کرنے والے نے ایک گولی کی آواز اور ایک خاتون کے چلانے کی آواز سنی۔ ایک مرد زمین پر ہیں ۔۔۔ مرد بے ہوش ہیں اور سانس لے رہے ہیں، تقریباً 35 سال کے ہیں، گولی لگی ہے۔‘

آڈیو میں بعد میں 911 کے آپریٹر کہتے ہیں کہ ’دو چھوٹے کتے‘ لےجائے گئے ہیں اور حملہ آور کو آخری بار سفید گاڑی میں نارتھ سیئرا بونیٹا ایونیو پر شمال کی جانب ہالی ووڈ بولیوارڈ کی جاب جاتے ہوئے دیکھا گیا۔

’ٹی ایم زی‘ کی حاصل کردہ سکیورٹی کیمرا فوٹیج میں بھی شوٹنگ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے۔

ہمسائے میں واقع گھر  میں نصب سکیورٹی کیمروں سے حاصل ہونے والی فوٹیج میں کتوں کو چہل قدمی کروانے والے شخص کے پیچھے ایک سفید گاڑی آ کر رکی اور اس میں سے دو لوگ باہر آئے۔

پستول تاننے کی آواز آئی اور ان میں سے ایک نے کہا ’اسے دے دو۔‘

ڈاگ واکر نے مذمت کی، مدد کے لیے آواز لگائی اور کتے کوجی کو آواز لگائی، جس کے بعد انہیں سینے میں گولی ماری گئی اور وہ زمین پر گر گئے۔

دونوں چوروں نے پھر ایک ایک کتا اٹھایا اور گاڑی کی پیچھلی سیٹ پر بیٹھ گئے، جبکہ تیسرا کتا بھاگ کر ڈاگ واکر رائین کے پاس واپس گیا۔  

’ٹی ایم زی‘ کا کہنا ہے کہ پڑوسی ویڈیو شیئر کرنے پر اس لیے راضی ہوئے تاکہ پولیس کو ملزموں کو پکڑنے میں مدد ملے اور لیڈی گاگا اپنے کتوں کو واپس پا سکیں۔

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Lady Gaga (@ladygaga)

واقعہ ایک ایسے وقت پر پیش آیا ہے جب ایک ماہ قبل ہی گلوگارہ نے واشنگٹن ڈی سی میں صدر جو بائیڈن کی حلف برداری کے موقعے پر قومی ترانے کی بہترین پرفارمنس پیش کی۔

لیڈی گاگا کے والد نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ڈاگ واکر کو گولی مارنے والے ’کریپس‘ کو پکٹروانے میں پولیس کی مدد کریں۔

واقعے کے کچھ دیر بعد ہی ان کے والد جو جرمنوٹا نے ’فاکس نیوز‘ سے بات کی اور رائین کو اپنے خاندان کا ایک ’دوست‘ کہا۔

ان کا کہنا تھا: ’ہمارا پورا خاندان پریشان ہے اور دعا گو ہے کہ کوجی اور گسٹاوو کو نقصان نہیں پہنچایا گیا۔ ان کریپس کو پکڑنے میں ہماری مدد کریں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا: ’بہت برے لوگ ہیں ایل اے میں، کتوں کو چرانے کے لیے کسی کو گولی مارنا، یہ بالکل غلط ہے۔‘

ایل اے پی ڈی کے ترجمان جیف لی کا کہنا ہے کہ پولیس اس واقعے کی تفتیش ’مہلک ہتھیار سے حملے‘ کی طرح کر رہے ہیں۔

جمعرات کی صبح تک لیڈی گاگا نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس  پر اس بارے میں کوئی پوسٹ نہیں کی تھی۔

’دی انڈپینڈنٹ‘ نے گلوکارہ کے نمائندوں سے تبصرے کے لیے رابطہ کر رکھا ہے۔

 

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی موسیقی