اردن کے شاہ عبداللہ اور ان کے بھائی، محبت سے نظربندی تک کا سفر

اردن کے تخت نشین شاہ عبداللہ مشرقِ وسطیٰ میں عرب ممالک اور دیگر عالمی طاقتوں کے اہم ترین اتحادی کا مقام رکھتے ہیں۔ ان کی حکومت کے خلاف سازش کے انکشاف کے بعد دنیا بھر کے رہنماؤں نے شاہ عبداللہ سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔

مئی 2004 میں اردن کے شہزادہ حمزہ بن الحسین کی شادی کی تقریب واحد موقع نہیں تھا جب تخت نشین شاہ عبداللہ کی جانب سے اپنے سوتیلے اور سب سے چھوٹے بھائی کے ساتھ شفقت کا منظر دیکھا گیا۔

بلکہ اسی سال شہزادہ حمزہ کو ولی عہد کے منصب سے ہٹا دینے کے بعد بھی شاہ عبداللہ کی شفقت میں کبھی کمی دیکھنے میں نہیں آئی۔

اپنے والد شاہ حسین کی میت کو اکٹھے کندھے دینے سے لے کر تخت سنبھالنے کے بعد بھی شاہ عبداللہ نے شہزادہ حمزہ کو اپنے شانہ بشانہ رکھا۔

شاہ عبداللہ کی اہل خانہ پر شفقت کبھی کم دکھائی نہ دی اور نہ ہی ان کی سوتیلے بھائی کے ساتھ ناراضی کے اشارے اس ویڈیو سے قبل ملے جو شہزادہ حمزہ نے تین اپریل 2021 کو برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو بھیج کر بتایا کہ انہیں شاہ عبداللہ اور حکومت پر تنقید کے الزام میں نظر بند کیا جا رہا ہے۔

شہزادہ حمزہ کی نظر بندی کے بعد حکام نے اردن میں عدم استحکام پھیلانے کی اعلیٰ سطح کی سازش کا انکشاف کیا۔

ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ شہزادہ حمزہ کے حلقۂ احباب کی جانب سے نام نہاد حزب اختلاف سمیت بیرونی پارٹیوں کو الزامات اور خطوط بھیجے جا رہے تھے کہ انہیں ساتھ ملا کر اور حقائق کو بگاڑ کر وطن کی سلامتی کے خلاف اشتعال انگیزی پیدا کی جائے۔

اردن کے تخت نشین شاہ عبداللہ مشرقِ وسطیٰ میں عرب ممالک اور دیگر عالمی طاقتوں کے اہم ترین اتحادی کا مقام رکھتے ہیں۔

ان کی حکومت کے خلاف سازش کے انکشاف کے بعد دنیا بھر کے رہنماؤں نے شاہ عبداللہ سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔

حالیہ دنوں میں فوج کی جانب سے شہزادہ حمزہ بن الحسین کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ  ملکی سلامتی اور استحکام کو نشانہ بنانے والی کارروائیاں روک دیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق فوج کا شہزادہ حمزہ کو یہ انتباہ ان وسیع و عریض سکیورٹی تحقیقات کا حصہ ہے، جن کے تحت ان کے رابطے منقطع کیے گئے ہیں۔

شہزادہ حمزہ نے ویڈیو ریکارڈنگ میں بتایا کہ وہ نظربند ہیں اور انہیں گھر میں رہنے اور کسی سے رابطہ نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ویڈیو میں انگریزی زبان کا استعمال کرتے ہوئے انہوں نے کسی غیر ملکی سازش کا حصہ ہونے سے انکار کرتے ہوئے حکومت وقت پر تنقید کی۔

اس سے قبل آرمی چیف یوسف الحنیطیی نے شہزادے کی گرفتاری کی اطلاع کی تردید کی تھی لیکن ان کا کہنا تھا کہ اردن کی سلامتی اور استحکام کو نشانہ بنانے والی سرگرمیاں بند کرنے کے لیے انہیں احکامات دیے گئے تھے۔

دو عینی شاہدین کے مطابق سکیورٹی فورسز شہزادہ حمزہ کے محل پہنچ گئی ہیں اور تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

اردن کی صورت حال سے واقف ایک سابق امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ اس وسیع و عریض سازش میں کسی تشدد کا عنصر شامل نہیں تھا بلکہ اس میں شامل افراد ایسے احتجاج کی منصوبہ بندی کر رہے تھے جو مقامی قبائلیوں کی حمایت کے ساتھ سڑکوں پر عوامی بغاوت کے طور پر ظاہر ہونا تھا۔

سابق امریکی عہدیدار نے کہا کہ اردن اس بات کی تحقیقات بھی کرے گا کہ آیا اس سازش میں غیر ملکی ہاتھ تھا یا نہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا