نطنز جوہری تنصیب پر حملہ: ’اسرائیل نے غلط جوا کھیلا‘

ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل کا خیال ہے کہ مبینہ طور پر نطنز جوہری پلانٹ کو تباہ کرنے سے امریکی پابندیوں کو اٹھانے کی کوششوں کو روکا جا سکتا ہے تو اس نے ’بہت غلط جوا کھیلا‘ ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ اپنے روسی ہم منصب سرگے لاوروف کے ہمراہ (تصویر: اے ایف پی/ ایچ او/ ایران وزارت خارجہ)

ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ اگر  اسرائیل کا خیال ہے کہ مبینہ طور پر نطنز  جوہری پلانٹ کو تباہ کرنے سے امریکی پابندیوں کو  اٹھانے کی کوششوں کو روکا جا سکتا ہے تو اس نے ’بہت غلط جوا کھیلا‘ ہے۔

محمد جواد ظریف نے اپنے روسی ہم منصب سرگے لاوروف کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’اگر  انہوں نے یہ سوچا کہ وہ ایران کو اپنے لوگوں پر لگی پابندیوں کو ہٹانے کے بارے میں پوچھنا چھوڑ دے گا تو انہوں نے بہت غلط جوا کھیلا۔‘

خیال رہے کہ روسی وزیر خارجہ سرگے لاوروف بھارت اور پاکستان کا دورہ کرنے کے بعد اس وقت ایران میں موجود ہیں۔

جواد ظریف نے کہا کہ ’ہمیں جے سی پی او اے کی ہماری ذمہ داریاں کی طرف لوٹنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔‘

’مگر امریکہ کو معلوم ہونا چاہیے کہ نہ تو پابندیاں اور نہ ہی نقصان پہنچانے والے عمل انہوں مذاکرات کا موقع دیں گے اور ایسے عمل سے ان کے لیے صورتحال مزید مشکل ہو جائے گی۔‘

واضح رہے کہ 11 اپریل کو ایران کے نطنز جوہری تنصیبات کو 'حادثہ' پیش آیا تھا الزام ایران نے اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے بدلہ لینے کا کہا تھا۔

ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ وہ اسرائیل سے ’اس کے حملے‘ کا بدلہ لیں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب روس نے منگل کو امریکہ اور  یورپی یونین کے خلاف جوہری معاہدے کے حوالے سے ایران کے ساتھ اتحاد کا اظہار کیا ہے۔

 اس حوالے سے سرگے لاوروف کا کہنا ہے کہ ’ہم کوشش کر ہے ہیں کہ ہم اس معاہدے کو بچانے میں کامیاب ہو جائیں گے اور واشنگٹن آخرکار  اقوام متحدہ کی قرارداد پر مکمل عمل کرتے ہوئے لوٹ آئے گا۔‘

انہوں نے  ایرانی سکیورٹی اہلکاروں پر پابندیوں کے حوالے سے یورپی یونین پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ  اس طرح سے پلیک لسٹ کرنے سے معاہدے وک بحال کرنے کو خطرہ ہو سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یورپی یونین میں کوئی رابطہ نہیں ہے۔ بائیں ہاتھ کو خبر نہیں ہوتی کہ دائیاں ہاتھ کیا کر رہا ہے۔‘

یورپی یونین کی پابندیوں پر ایران نے پیر کو کہا تھا کہ  وہ یورپ کے ساتھ ’دہشت گردی، ڈرگز (غیرقانونی خرید و فرخت) اور پناہ گزینوں سمیت کئی چیزوں پر تعاون ختم کر رہا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا