صوابی کی پہلی آیورویدک حکیمہ لیڈی ڈیانا

فاضل طب جراحت کا کورس کرنے کے بعد آیورویدک میں بھارت سے تعلیم حاصل کرنے والی لیڈی ڈیانا کا کہنا ہے کہ وہ اپنے علاقے میں مریضوں کو وہ سہولیات فراہم کرنا چاہتی ہیں کہ انہیں باہر نہ جانا پڑے۔

خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی کے گاؤں ٹوپی سے تعلق رکھنے والی لیڈی ڈیانا آیورویدک حکیمہ ہیں، جو دو سال قبل بھارت سے تعلیم مکمل کرکے صوابی کی پہلی آیورویدک حکیمہ بن گئیں۔

وہ صوابی کے مشہور حکیم گنگا ویشن کی بیٹی ہیں اور انہوں نے گھر میں حکیم بننے کی جو تعلیم حاصل کی اس نے انہیں اس میدان میں مزید آگے بڑھنے کا حوصلہ دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکیمی کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے انہوں نے اسلام آباد سے فاضل طب جراحت (ایف ٹی جے) کیا۔ اس کے بعد آئیورویدک میں بی اے ایم ایس (بیچلرز آف آئیورویدک میڈیسن سرجری) کے لیے وہ بھارت گئیں۔ ’تعلیم مکمل کرنے کے بعد پچھلے دو سال سے میں اپنے گاؤں پریکٹس کر رہی ہوں۔ ‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے علاقے میں مریضوں کو وہ سہولیات فراہم کرنا چاہتی ہیں کہ انہیں باہر نہ جانا پڑے۔

لیڈی ڈیانا بنیادی طور پر ہندو خاندان سے تعلق رکھتی ہیں، جن کے آباواجداد پچھلی کئی صدیوں سے گاؤں گندف اور ٹوپی میں آباد رہے ہیں۔ ڈیانا کے دادا بھی حکیم تھے۔ اب وہ اور ان کے بھائی بھی حکیم کے پیشے سے منسلک ہیں۔

ڈیانا کا پورا خاندان ہی جڑی بوٹیوں سے دوائیاں تیار کرنے کے عمل میں دن بھر مصروف رہتا ہے۔ کوئی دوائیاں چھاننے اور پیسنے کا کام کرتا ہے تو کوئی اس کی گولیاں بنانے اور پیکنگ کرتا ہے۔ تاہم ڈیانا کا کہنا ہے کہ اس تمام عمل کی نگرانی وہ خود کرتی ہیں تاکہ کسی قسم کی غلطی کی گنجائش نہ رہے۔

ڈیانا نے کہا کہ اگرچہ وہ بنیادی طور پر خواتین مریض دیکھتی ہیں لیکن کبھی کبھار وہ ایسے مرد مریضوں کو بھی دیکھتی ہیں جو ان کے والد یا بھائی انہیں ریفر کریں۔

اپنے نام کے پیچھے کی کہانی بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 1991 میں جس دن ان کی پیدائش ہوئی اس دن برطانیہ کی لیڈی ڈیانا پاکستان تشریف لائی تھیں، یہی وجہ تھی کہ والد نے ان کا نام بھی یہی رکھا۔

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا