سندھ: بے نظیر مزدور کارڈ میں محنت کشوں کو کیا ملے گا؟ 

وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان کے مطابق سندھ میں چھ لاکھ مزدوروں کی بے نظیر مزدور کارڈ میں رجسٹریشن متوقع ہے اور اگر ایک مزدور کے خاندان میں اوسطً چھ افراد کا اندازہ لگایا جائے تو اس کارڈ سے سندھ میں 36 لاکھ افرد فائدہ اٹھا سکیں گے۔

عبدالرشید چنا کے مطابق کوئی بھی مزدور سندھ ایمپلائز سوشل سکیورٹی  انسٹی ٹیوشن کے دفتر جاکر ایک فارم پر کرکے خود کو رجسٹر کراسکتا ہے۔ (اے ایف پی فائل)

پنجاب کے بعد سندھ میں بھی محنت کشوں کی سہولت کے لیے مزدور کارڈ متعارف کروا دیے گئے ہیں، جن کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان عبدالرشید چنا کا کہنا ہے کہ اس سے صوبے کے مزدوروں کو کئی سہولیات ملیں گی۔

انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو میں عبدالرشید چنا نے کہا: ’بے نظیر مزدور کارڈ سے پہلے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ملنے والے بے نظیر کارڈ سمیت دیگر کارڈز میں رجسٹرڈ لوگوں کو صرف نقد رقم ملتی تھی، مگر بے نظیر مزدور کارڈ میں مزدوروں اور ان کے گھر والوں کے لیے متعدد سہولیات رکھی گئی ہیں، جس سے مزدوروں اور ان کے خاندان والوں کو مالی تحفظ مہیا ہوگا۔‘ 

ترجمان کے مطابق سندھ میں چھ لاکھ مزدوروں کی بے نظیر مزدور کارڈ میں رجسٹریشن متوقع ہے اور اگر ایک مزدور کے خاندان میں اوسطً چھ افراد کا اندازہ لگایا جائے تو اس کارڈ سے سندھ میں 36 لاکھ افراد فائدہ اٹھا سکیں گے۔  

ان کا کہنا تھا: ’کسی فیکٹری میں کام کرنے والے، دیہاڑی دار مزدور یا ٹھیلہ چلانے سے لے کر اپنا ذاتی چھوٹا کاروبار کرنے والے مزدور خود کو اس کارڈ کے لیے رجسٹر کرواسکتے ہیں۔ مزدور خود کو سندھ ایمپلائز سوشل سکیورٹی انسٹی ٹیوشن (سیسی) کے ساتھ رجسٹر کروا کے یہ کارڈ حاصل کرسکتے ہیں اور کارڈ میں اپنے جیون ساتھی اور بچوں کا اندراج بھی کرانا ہوگا تاکہ کارڈ کے تحت ملنے والی سہولیات ان کو بھی مل سکیں۔‘

عبدالرشید کے مطابق کارڈ حاصل کرنے والے مزدور کی ماہوار آمدنی 20 ہزار سے 25 ہزار روپے ہے، مگر انہیں ہر مہینے سیسی کو حکومت کی جانب سے مقرر کردہ کم سے کم اجرت 16 ہزار ماہوار کا چھ فیصد یا 960 روپے ادا کرنے ہوں گے۔  

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کوئی بھی مزدور سندھ ایمپلائز سوشل سکیورٹی انسٹی ٹیوشن کے دفتر جاکر ایک فارم پُر کرکے خود کو رجسٹر کرواسکتا ہے۔ اس کے علاوہ آن لائن بھی رجسٹریشن کی سہولت میسر ہے۔  

ان کا کہنا تھا کہ بے نظیر مزدور کارڈ رکھنے والے محنت کش کے بچوں کو مفت تعلیم، ان کی شادی پر جہیز الاؤنس، ریٹائرڈ ہونے پر پینشن، مالی اعانت، وظائف اور صحت کی تمام سہولیات میسر ہوں گی۔  

عبدالرشید چنا کے مطابق: ’کارڈ رکھنے والے محنت کش کسی بھی سرکاری یا نجی ہسپتال چلے جائیں، کارڈ دکھائیں اور اپنا علاج مفت کروائیں۔‘ 

عبد الرشید چنا نے بتایا کہ جیسے پہلے مزدور وفاقی ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن یا ای او بی آئی کے تحت سہولیات لیتے تھے، اب 18ویں ترمیم کے بعد سندھ کے مزدوروں کو بے نظیر مزدور کارڈ کے تحت سہولیات میسر ہوں گی۔

’سندھ حکومت نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ 18ویں ترمیم کے بعد ورکرز ویلفیئر فنڈ اور ملازمین اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن سندھ کو فوری طور پر منتقل کرنے کے ساتھ اب تک جمع کیے گئے فنڈز حکومت سندھ کو منتقل کیے جائیں، تاکہ صوبائی حکومت محنت کشوں کو مزید سہولیات میسر کرسکے۔‘

سندھ حکومت نے گذشتہ سال نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ساتھ ’بے نظیر مزدور کارڈ‘ سمارٹ کارڈ کے اجرا کے لیے ایک معاہدہ کیا تھا۔ یہ ایک سمارٹ کارڈ ہے جس میں رجسٹر ہونے والے فرد کا تمام ڈیٹا نادرا کے ڈیٹابیس سے جڑا ہوا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان