کیا بیلاروس یورپ کا شمالی کوریا بن رہا ہے؟

اگر بیلاروس کے سفر پر پابندی عائد کر دی جاتی ہے تو یہ یورپ کا شمالی کوریا بننے کے زیادہ قریب ہو جائے گا۔

ریان ائیر کا ایک جہاز اتوار کو یونان کے دارالحکومت ایتھنز سے لیتھوانیہ کے دارالحکومت ویلنیوس جانے کے لیے محو پرواز تھا کہ اسے بیلاروس کی فضائی حدود میں زبردستی زمین پر اتار لیا گیا۔ ایسا کرنے کا حکم بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی حکومت نے دیا تھا۔

الیگزینڈر لوکاشینکو گذشتہ سال اگست میں ہونے والے انتخابات میں دھاندلی پر ہونے والے بڑے احتجاج کے باوجود حکومت چھوڑنے کو تیار نہیں۔ ان کی حکومت کے احکامات طیارہ اتارنے کی کارروائی بیلاروس کے سکیورٹی اہلکاروں نے کی ہے۔

ایسا بظاہر ایک جعلی بم کی دھمکی کو وجہ بنا کر کیا گیا اور طیارے کو بیلاروس کے شہر منسک میں اتار لیا گیا۔ اس بے باکانہ اقدام نے یورپ میں ایک سکیورٹی بحران کو جنم دے دیا ہے۔

بیلاروس کے حکام نے مسافر طیارے کو اتارنے کے لیے مسلح مگ 29 جنگی جہاز روانہ کیے تھے۔

یہ ایک ایسا عمل تھا جس کی مثال نہیں ملتی۔ یورپی حکام نے اس کی مذمت کی ہے۔ اس عمل کا مقصد ایک واحد فرد کو گرفتار کرنا تھا۔ جس کا نام ہے رومن پروٹاسیوچ جو لوکاشینکو کے مخالف ہیں اور ان کی حکومت کے شدید ناقد ہیں۔

رومن پروٹاسیوچ کو کئی دیگر افراد سمیت اس جہاز سے باہر نکالا گیا جن میں روسی اور بیلاروس کے شہری شامل ہیں۔ ویلینوس لوکا شینکو کی حکومت کے مخالفین کا گڑھ بن چکا ہے اور لیتھوانیہ ان کی حکومت کو مسترد کر چکا ہے جبکہ جلا وطن رہنماوں کو حمایت بھی فراہم کرتا ہے۔

جریدے فارن پالیسی کے لیے ولادسلوو ڈیوڈزن نے اپنے ایک آرٹیکل میں لکھا ہے کہ اس واقعے کا مرکزی کردار 26 سالہ جلا وطن بیلاروسی صحافی رومن پروٹاسیوچ ہیں۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ایک ہفتہ قبل ہی بیلاروس میں آخری غیر جانبدار اخبار کو بند کر دیا گیا ہے جبکہ اس کے کچھ ملازمین پر ٹیکس سے جڑے جرائم کے حوالے سے مقدمات بھی قائم کیے جا چکے ہیں۔

رومن اور ان کی روسی گرل فرینڈ کو بیلاروس کی سکیورٹی سروس نے منسک ائیرپورٹ کے رن وے سے ہی گرفتار کر لیا تھا۔ رومن نے یونان سے روانگی سے قبل اپنے دوستوں کو چند مشکوک افراد کی جانب سے اپنی نگرانی کی اطلاع دی تھی۔ کئی مسافروں نے رومن کے ان خدشات کو سنا جس میں انہوں نے خود کو ’پھانسی‘ دیے جانے کا اندیشہ ظاہر کیا تھا۔

انہوں نے گرفتاری سے قبل اپنا فون اور لیپ ٹاپ اپنی گرل فرینڈ کے حوالے کرنے کی کوشش بھی کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جنگی جہازوں کی جانب سے مسافر طیارے کو فضا میں روکے جاتے وقت لیتھوانیہ کی فضائی حدود صرف دو منٹ دور تھی لیکن پائلٹ نے قابل فہم طور پر جنگی طیاروں کے حکم پر عمل کرتے ہوئے جہاز کو منسک کی جانب موڑ دیا۔

طیارے کو دوبارہ پرواز کی اجازت دینے سے قبل یورپ کے 12 ممالک سے تعلق رکھنے والے مسافر سات گھنٹے تک یرغمال بنے رہے۔

سوموار کی دوپہر تک یورپ کے کئی خارجہ ماہرین اس بات پر بحث کر رہے تھے کیا بیلاروس کی فضائی حدود کو یورپ آنے اور جانے والی پروازوں کے لیے مستقل طور پر بند کر دیا جائے۔

کئی ممالک نے اس پر پابندیوں کو بڑھانے سمیت کئی اقدامات اٹھانے کے مطالبے بھی کیے لیکن بیلاروس کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑا۔ کیونکہ سوموار کو ایک اور مسافر طیارے کو دو گھنٹے تک دہشت گردی کی دھمکی کو مدنظر رکھتے ہوئے روکے رکھا گیا۔ حکام نے اتوار کو ریان ائیر کے طیارے کو زبردستی اتارنے کی ایک مضحکہ خیز وجہ بھی بتائی ہے۔ بیلا روس کے حکام کا کہنا ہے کہ ایسا حماس کی ایک دھمکی کے باعث کیا گیا۔ 

بیلاروس کے صدر لوکاشینکو کو یورپ کے آخری ڈکٹیٹر کے طور پر بھی یاد کیا جاتا ہے لیکن بیلاروس کے شہری اپنی حکومت کی جابرانہ پالیسیوں کے برعکس یورپ کے دوسرے ممالک سے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں۔

اگر بیلاروس کے سفر پر پابندی عائد کر دی جاتی ہے تو یہ یورپ کا شمالی کوریا بننے کے زیادہ قریب ہو جائے گا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 66 سالہ لوکا شینکو ایک دہائی سے زائد عرصے سے بیلا روس کے حکمران ہیں جبکہ وہ حکومت کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف طاقت کا بھرپور استعمال کرتے ہیں۔

حکومت کے کریک ڈاؤن میں ہزاروں افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ گرفتار ہونے والے افراد حراست کے دوران تشدد کیے جانے کی شکایت بھی کر چکے ہیں۔

گذشتہ سال کے انتخابات میں فتح کے دعوے کرنے والے کئی سیاسی رہنما ملک چھوڑ کر جلا وطن ہو چکے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا