می ٹو: بالی وڈ ماڈل کا نو معروف مردوں پر جنسی زیادتی کا الزام

شکایت میں جن افراد کے نام لیے گئے ہیں ان میں سے کسی کو بھی ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

 بالی وڈ گلوکارہ سونا مہاپترا ( بائیں سے پہلی) اور اداکار سونم کپور ( دائیں سے پہلی) نے 25 اگست 2013 کو ممبئی میں ایک خاتون فوٹوگرافر کے ساتھ  گینگ ریپ کے خلاف احتجاجی مارچ میں حصہ لیا تھا  (فائل تصویر: اے ایف پی)

دنیا کی سب سے بڑی فلمی صنعتوں میں سے ایک بالی وڈ میں ایک ماڈل نے ایک اداکار اور ایک فوٹوگرافر سمیت انڈسٹری کے نو ہائی پروفائل پروفیشنلز پر بھارتی شہر ممبئی میں ریپ اور چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایا ہے۔

26 مئی کو ممبئی کے علاقے باندرا میں درج پولیس شکایت میں کہا گیا  کہ اداکار جیکی بھگ نانی، فوٹوگرافر کولسٹن جولین اور ٹیلنٹ منیجر انیربن داس بلاہ ان نو افراد میں شامل ہیں، جن پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے۔ بھگ نانی نامور پروڈیوسر واشو بھگ نانی کے بیٹے ہیں اور انہوں نے ’فالتو‘ اور ’ینگستان‘ جیسی فلموں میں اداکاری کی ہے۔

ماڈل نے اخبار مڈ ڈے کو بتایا: ’پولیس نے ہائی پروفائل لوگوں کے خلاف میرا شکایتی خط جمع کرانے کے اتنے دنوں بعد ایف آئی آر درج کی ہے لیکن ان میں سے کسی کو بھی ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔‘

تاہم اخبار نے انسپکٹر ساگر نکم کے حوالے سے واضح کیا ہے کہ پولیس فی الحال ان الزامات کی تصدیق کر رہی ہے۔

انہوں نے بتایا: ’ہم نے شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی ہے۔ ہم ثبوت جمع کرنے کے عمل میں مصروف ہیں جو متاثرہ خاتون کے پاس ان کے خلاف موجود ہیں۔ ہماری تحقیقات جاری ہیں۔‘

ماڈل نے اخبار کو بتایا کہ ’پنچ نامہ (جرم کے مقام کی ریکارڈنگ) کرنے کے لیے ایک خاتون پولیس افسر مجھے ان مقامات پر لے گئیں جہاں ان ملزمان نے ممبئی میں مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔‘

بھارتی قوانین جنسی استحصال کا شکار افراد کی شناخت ظاہر کرنے پر پابندی عائد کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: ’ایسا لگتا ہے کہ کولسٹن جولین روپوش ہوگئے ہیں کیونکہ باندرا میں واقع ان کا مکان بند تھا اور جب ہم نے دورہ کیا تو ان کی گاڑی بھی وہاں نہیں تھی۔ بھگ نانی کہیں غیر ملکی دورے پر ہیں اور توقع ہے کہ وہ ستمبر میں ممبئی پہنچ جائیں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس شکایت میں کہا گیا ہے کہ جولین نے 2014 سے 2018 کے درمیان ان کے ساتھ متعدد بار زیادتی کی، بھگ نانی نے باندرا میں ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی اور کامت نے سانتا کروز کے ایک ہوٹل میں انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا۔

ایک سینیئر پولیس افسر نے اخبار کو بتایا: ’ہم اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ہم جلد ہی ملزم سے ضرور پوچھ گچھ کریں گے۔‘

2018 میں متعدد بھارتی خواتین نے جنسی ہراسانی کے خلاف آواز اٹھائی اور سوشل میڈیا اور دیگر پلیٹ فارموں پر اپنے پیغامات میں طاقتور مردوں کا نام لیا، جسے ملک کی ’می ٹو مہم‘ کے حصے کے طور پر دیکھا گیا تھا۔

بالی ووڈ اداکار تنوشری دتہ اپنے ساتھی نانا پاٹیکر کے خلاف شکایت درج کرانے والے پہلے افراد میں سے ایک تھیں، انہوں نے الزام لگایا تھا کہ انہوں نے سیٹ پر ان کے ساتھ نامناسب سلوک کیا۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دفتر