بھارت: زیادہ بچے پیدا کرنے والوں کے لیے انعام کا اعلان

ریاستی وزیر نے اعلان کیا کہ نقد رقم کے ساتھ زیادہ بچے پیدا کرنے والوں کو سرٹیفکیٹ اور ٹرافی بھی دی جائے گی۔

ریاست اروناچل پردیش کے بعد میزورم بھارت کی سب سے کم گنجان آباد ریاست ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

دنیا میں آبادی کے لحاظ سے دوسرے سب سے بڑے ملک بھارت کے شمال مشرق میں واقع چھوٹی سی ریاست میزورم کے ایک وزیر نے اپنے انتخابی حلقے میں زیادہ بچے پیدا کرنے والے والدین کو نقد مراعات دینے کا اعلان کیا ہے تاکہ آبادی میں اضافے کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔

میزورم کے کھیلوں، نوجوانوں کے امور اور سیاحت کے وزیر رابرٹ رومویہ روئٹے نے اتوار کو یہ اعلان کیا تھا، تاہم انہوں نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ کتنے بچے پیدا کرنے والے افراد اس انعام کے اہل ہوں گے۔

بھارتی اخبار ’دا ہندو‘ کے مطابق ریاستی وزیر نے زیادہ بچے پیدا کرنے والے والدین کے لیے ایک لاکھ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا، جس کی ادائیگی ان کے خاندان کے زیر انتظام کام کرنے والی فلاحی تنظیم ’نارتھ ایسٹ کنسلٹنسی سروسز‘ کرے گی۔

انہوں نے بتایا کہ نقد رقم کے ساتھ زیادہ بچے پیدا کرنے والوں کو سرٹیفکیٹ اور ٹرافی بھی دی جائے گی۔

روئٹے نے کہا کہ میزورم میں آبادی کا تناسب صرف 52 افراد فی مربع کلومیٹر ہے جبکہ بھارت کی قومی اوسط فی مربع کلومیٹر 382 افراد ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا: ’ریاست میں کئی سالوں سے بانجھ پن اور آبادی کی گرتی ہوئی شرح سنگین تشویش کا باعث ہے۔‘

ریاست اروناچل پردیش کے بعد میزورم بھارت کی سب سے کم گنجان آباد ریاست ہے اور 2011 کی مردم شماری کے مطابق اروناچل پردیش میں فی مربع کلومیٹر 17 افراد بستے ہیں۔

سرکاری نیوز ایجنسی ’پریس ٹرسٹ آف انڈیا‘ کے مطابق ریاستی وزیر کا ماننا ہے کہ کم آبادی کے باعث میزورم مختلف شعبوں میں ترقی سے محروم ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کم آبادی چھوٹی برادریوں یا ’میزو‘ جیسے قبائل کی بقا اور ترقی کے لیے ایک سنگین مسئلہ اور رکاوٹ ہے۔

میزو کی اصطلاح متعدد قبائل کے لیے استعمال کی جاتی ہے، جو مل کر اس چھوٹی سی ریاست میں طویل عرصے سے آباد ہیں۔

اس کے برعکس میزورم کی ہمسایہ ریاست آسام کی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ کچھ مالی سکیموں کے ذریعے بتدریج ’دو بچوں‘ کی پالیسی پر عمل درآمد کروائے گی۔

وزیراعلیٰ ہمنتا بسوا سرمہ نے کہا کہ ریاست مستقبل میں آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے قرضوں کی معافی یا دیگر سرکاری سکیموں کے تحت دی جانے والی مراعات کے ذریعے یہ پالیسی نافذ کرے گی۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا