’ارشد شریف کو گرفتار کرو‘ ٹاپ ٹرینڈ کیوں بنا؟

اینکر پرسن ارشد شریف کی جانب سے صدیق جان کو مبینہ طور پر حملے کا نشانہ بنانے کی خبر کے بعد سوشل میڈیا پر گذشتہ شب سے ہی بحث ہو رہی ہے اور کچھ ہی دیر میں #ArrestArshadSharif ٹوئٹر کا ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

ارشد شریف پاکستانی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز  پر شو کر تے ہیں (ارشد شریف/ فیس بک)

سوشل میڈیا پر گردش کرتی اطلاعات کے مطابق نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز سے منسلک سینیئر صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف اور ان کی ٹیم نے صحافی صدیق جان کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کا موبائل بھی توڑ دیا۔

اینکر ارشد شریف کی جانب سے صدیق جان پر مبینہ حملے کی خبر سوشل میڈیا پر گذشتہ شب سے ہی بحث ہو رہی  ہے اور کچھ ہی دیر میں #ArrestArshadSharif ٹوئٹر کا ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

گوادر کے ہائی سکیورٹی علاقے میں ارشد شریف اور ان کی ٹیم کی جانب سے صدیق جان پر مبینہ حملے کے بعد 92 نیوز سے وابستہ صحافی اسد اللہ خان نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا۔

اس ویڈیو پیغام میں انہوں نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ’ارشد شریف نے خود لڑائی کا آغاز کرتے ہوئے اپنی ٹیم کے چار ارکان کے ساتھ مل کر صدیق جان کو زمین پر گرا کر مارا۔ ارشد شریف نے صدیق جان کو خود مکے مارے۔‘

واضح رہے کہ صدیق جان اسلام آباد میں مقیم ایک صحافی ہیں جو اپنے یوٹیوب چینل پر وی لاگز کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ نجی ٹی وی چینل بول ٹی وی سے بھی منسلک ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ’جب تک سکیورٹی اہلکار صدیق جان کو چھڑوانے پہنچے تب تک انہیں کافی زیادہ چوٹیں آ چکی تھیں۔ یہاں تک کہ صدیق جان کی جیب میں پڑا موبائل بھی ٹانگیں مارنے کی وجہ سے ٹوٹ چکا تھا۔‘

’وہ (صدیق جان) ارشد شریف اور ان کی ٹیم کے میز کے پاس سے ہی گزر رہے تھے کہ ارشد شریف اٹھے اور صدیق جان کو مکا مارا جس کے بعد ان کے پروگرام کے پروڈیوسر عدیل راجہ اور ٹیم کے دیگر اراکین بھی آگئے اور صدیق جان کو مارنا پیٹنا شروع کر دیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید کہا کہ ’صدیق جان کے خلاف بلااشتعال اور باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کارروائی کی گئی۔ ارشد شریف اور ان کی ٹیم یوٹیوبر کو مکے مارتی رہی، ٹانگیں مارتی رہی، ان کے خلاف نازیبا کلمات کہتی رہی۔ ارشد شریف نے بات یہاں سے شروع کی کہ تم میری فیملی کو گالیاں دیتے ہو۔‘

ٹوئٹر صارفین مطالبہ کر رہے ہیں کہ ارشد شریف کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔

عطا الرحمان نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا: ’میں ارشد شریف اور ان کے گینگ کی صدیق جان پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔‘

انس حفیظ نے صدیق جان کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا: ’صدیق جان آپ نے کمزور نہیں پڑنا، ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ بھائی، جلد صحت یاب ہو جائیں۔‘

ٹوئٹر صارف عدیل حبیب کا کہنا تھا کہ ’مین سٹریم میڈیا میں سے کسی ایک شخصیت نے بھی ارشد شریف کے صدیق جان پر تشدد پر کوئی بیان نہیں دیا۔ یہ سب صدیق جان سے نفرت کرتے ہیں کیونکہ وہ اکیلا ہی پاکستانیوں کے دلوں پر راج کرتا ہے۔‘

عمران آفریدی نامی ٹوئٹر صارف نے سوال اٹھایا کہ ’مجھے حیرت ہے کہ صدیق جان کے ساتھ طارق متین اور عدیل جاوید چوہدری اس وقت کیا کر رہے تھے جب ارشد شریف اور ان کی ٹیم نے صدیق جان پر حملہ کیا۔ ان دونوں نے ارشد شریف کو صدیق جان پر حملے سے کیوں نہیں روکا؟‘

انڈپینڈنٹ اردو نے اس معاملے پر ارشد شریف اور عدیل راجہ سے ان کا موقف لینے کے لیے رابطہ کیا مگر تاحال دونوں کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ