کشمیر: 60 سال قبل مرنے والے شخص کو کرونا ویکسین لگنے کا انکشاف

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ایک شخص کو معلوم ہوا ہے کہ چھ دہائیوں قبل مرنے والے اس کے دادا کو کرونا ویکسین کی دو خوارکیں مل چکی ہیں۔

بھارت کے زیر انتظام جموں اور کشمیر میں اب تک 5.15 ملین سے زائد کرونا ویکسین کی خوراکیں دی جا چکی ہیں (اے پی)

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ایک شخص کو معلوم ہوا ہے کہ چھ دہائیوں قبل مرنے والے اس کے دادا کو کرونا (کورونا) ویکسین کی دو خوارکیں مل چکی ہیں۔

وائرز کے مطابق سرینگر کے رہائشی 33 سالہ مدثر صدیقی کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے مرحوم دادا علی محمد بھٹ کا پروفائل CoWIN پلیٹ فارم پر ملا جو بھارتی حکومت کرونا ویکسینیشن کے لیے استعمال کرتی ہے۔

اس ویب سائٹ پر موجود ڈیٹا کے مطابق مرحوم علی بھٹ کو کرونا ویکسین کی دو خوراکیں دی جا چکی ہیں۔

مدثر نے مزید بتایا ’میرا ایک مہینہ قبل کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا تو میں نے حال ہی میں ویکسین کی پہلی خوراک کے لیے خود کو رجسٹر کروایا۔

’میں نے اہل خانہ کو بھی راضی کیا کہ وہ ویکسین لگوائیں۔ ان سب نے میرے نمبر کے ذریعے خود کو رجسٹر کروایا جس کی وجہ سے پورے اہل خانہ کا ڈیٹا ویب سائٹ کے ایک صفحے پر موجود تھا۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ سرکاری ویب سائٹ پر ان کے نمبر کے ذریعے کوائف درج کرانے والے اہل خانہ کے نام موجود ہیں، جن میں میرے دادا کا نام بھی نظر آ رہا ہے۔

مدثر حیران ہیں کیونکہ انہوں نے خود کبھی اپنے دادا کو نہیں دیکھا۔’حتیٰ کہ میرے والد کو بھی ٹھیک سے یاد نہیں کہ دادا کا انتقال کب اور کیسے ہوا تھا۔‘

انہوں نے نشان دہی کی کہ ویب سائٹ پر دادا کو ملنے والا ریفرنس نمبر اور سیکرٹ کوڈ منفرد تھا جبکہ ان کی تاریخ پیدائش اور دوسری تفصیلات میرے والد کی تھیں۔

’اگر یہ کوئی تکنیکی مسئلہ بھی تھا تو ویب سائٹ کو میرے دادا کا نام کیسے معلوم ہوا کیونکہ ہم نے تو ان کا نام رجسٹر بھی نہیں کروایا تھا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کرونا وبا شروع ہونے کے بعد سے اب تک جموں اور کشمیر میں تین لاکھ 18 ہزار 693 کیس اور 4350 اموات رپورٹ ہو چکی ہیں۔

اسی طرح اب تک اس خطے میں 5.15 ملین سے زائد کرونا ویکسین کی خوراکیں دی جا چکی ہیں، جن میں سے 4.3 ملین کو پہلی خوراک ملی ہے۔

ایک نیوز رپورٹ نے مقامی حکام کے حوالے سے بتایا کہ کرونا کی تیسری لہر کے خدشے کے پیش نظر ویکسینیشن کا عمل تیز کر دیا گیا ہے۔

گذشتہ کچھ ہفتوں کے دوران متعدد مقامی میڈیا رپورٹس نے ویکسین لگوانے سے انکاری مقامی لوگوں اور انہیں ایسا کرنے پر راغب کرنے والے ہیلتھ ورکرز کے درمیان تکرار کے واقعات رپورٹ کیے ہیں ۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا