بھارتی مخالفت کے باوجود کشمیر پریمیئر لیگ کا شیڈول جاری

تمام میچز مظفر آباد کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔ کشمیر پریمیئر لیگ کے اولین ایڈیشن کے 19میں سے 12 میچز ڈے اینڈ نائٹ ہوں گے۔

کے پی ایل کا افتتاحی میچ 6 اگست کو شاہد آفریدی کی راولا کوٹ ہاکس اور شعیب ملک کی میر پور رائلز کے درمیان ہوگا(سمیرا بھٹی/وکی میڈیا کامنز/کریٹیو کامنز)

پاکستان میں کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل) کے اولین ایڈیشن کے شیڈول کا اعلان کردیا گیا ہے جس کے انعقاد پر پڑوسی ملک بھارت کو اختلاف ہے اور اس نے چند غیر ملکی کرکٹرز کو اس میں شرکت کرنے سے روکنے کی مبینہ کوشش بھی کی ہے۔

کے پی ایل کے شیڈول کے مطابق افتتاحی میچ چھ اگست کو شاہد آفریدی کی راولا کوٹ ہاکس اور شعیب ملک کی میر پور رائلز کے درمیان مظفرآباد کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا اور اس ٹورنامنٹ کا فائنل 17 اگست کو کھیلا جائے گا۔

تمام کرکٹ میچز مظفر آباد کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔ کشمیر پریمیئر لیگ کے اولین ایڈیشن کے 19میں سے 12 میچز ڈے اینڈ نائٹ ہوں گے۔

کے پی ایل کی انتظامیہ

ڈائریکٹر آپریشنز تیمور خان نے کشمیر پریمیئر لیگ کے اولین ایڈیشن کے اعلان کے موقع پر کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ کشمیر میں عالمی معیار کی کرکٹ لیگ کا انعقاد ہونے جارہا ہے جس سے نہ صرف خطے میں کرکٹ کے کھیل کو فروغ ملے گا بلکہ دنیا بھر میں یہ پیغام بھی جائے گا کہ یہ خطہ امن کا گہوارہ ہے۔

تیمور خان نے مزید کہا کہ ’ہرشل گبز اور تلکارتنے دلشان کا کشمیر پریمیئر لیگ میں حصہ لینا نہایت خوش آئند ہے۔ غیر ملکی اسٹارز کی موجودگی میں کشمیر کے نوجوان کھلاڑیوں کو بہت کچھ دیکھنے کا موقع ملے گا۔‘

کے پی ایل کے ڈائریکٹر آپریشنز کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’مظفرآباد کرکٹ سٹیڈیم میں بین الاقوامی معیار کی فلڈ لائٹس کی روشنیوں میں شائقین کو بہترین کرکٹ دیکھنے کو ملے گی اور یہ پلیٹ فارم نوجوان کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کے لیے نہایت مناسب ثابت ہوگا۔‘

کشمیر پریمیئر لیگ کا مکمل شیڈول

اس ٹورنامنٹ کے انعقاد کی منصوبہ بندی کے وقت سے ہی پاکستان کے پڑوسی ملک بھارت کو اس ٹورنامنٹ پر تحفظات تھے۔

کے پی ایل کے شیڈول کے اعلان کے دن سابق انگلش کرکٹر مونٹی پنیسر نے ٹویٹ کیا ہے کہ بورڈ آف کرکٹ کنٹرول انڈیا (بی سی سی آئی) نے تمام کرکٹ بورڈز کو اپنے کرکٹرز کے پی ایل میں نہ بھیجنے کا مشورہ دیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مونٹی پنیسر کے مطابق انہیں انگلش بورڈ نے بتایا ہے کہ کشمیر پریمیئر لیگ میں کھیلنے کی صورت میں انہیں بھارتی ویزہ نہیں ملے گا لہذا وہ پاکستان اور انڈیا کے بیچ کشمیر کے تنازعے میں خود کو پھنسانا نہیں چاہتے اس لیے وہ یہ ٹورنامنٹ نہیں کھیل رہے۔

اس کے علاوہ کے پی ایل کھیلنے والے دیگر کرکٹر کو بھارت نے آئندہ کسی بھی کرکٹ ایونٹ کا حصہ نہ بنانے کا اشارہ دیا ہے۔

مونٹی پنیسر کا کہنا ہے کہ ’بھارتی دھمکی کی وجہ سے کمنٹری اور براڈکاسٹنگ کے کیرئیر میں مشکلات دیکھ رہا ہوں۔ بھارتی بورڈ کی جانب سے روکے جانے پر کے پی ایل کھیلنا میرے لیے مشکل ہو گیا ہے۔‘

چند دن قبل جنوبی افریقہ کے کرکٹ سٹار ہرشل گبز نے بھی بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے کے پی ایل کھیلنے میں رکاوٹ ڈالنے سے متعلق ٹویٹ کی تھی۔

ہرشل گبز نے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ ’یہ بالکل غیر ضروری ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ پاکستان کے ساتھ اپنا سیاسی ایجنڈہ اس معاملے میں لے کر آئے اور مجھے کے پی ایل میں شرکت سے روکنے کے لیے یہ دھمکی دے کہ آئندہ مجھے کرکٹ سے متعلق کسی کام کے لیے بھارت کا ویزہ نہیں مل سکے گا۔‘

ادھر راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے مشہور دنیا کے تیز ترین اور سابق پاکستانی سٹار فاسٹ بولر شعیب اختر بھی اس ٹورنامنٹ میں شامل ہوگئے ہیں۔ شعیب اختر بطور امن کے سفیر کی پی ایل کا حصہ بنے ہیں۔ شعیب اختر نے بھارتی کرکٹ بورڈ اور کے پی ایل کے درمیان ہنگامے سے متعلق ایک ٹویٹ کی ہے۔

انہوں نے لکھا ہے کہ ’کے پی ایل اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے درمیان تنازعہ کیوں ہے یہ تو امن قائم کرنے اور فاصلے کم کرنے کے لیے لیے ہے۔‘

 

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ