قائد اعظم کے پورٹریٹ کے سامنے فوٹو شوٹ کا مقدمہ درج

اس فوٹوشوٹ پر تنقید کرنے والوں میں سے صحافی انصار عباسی بھی شامل تھے۔ انھوں نے اپنی ٹویٹ میں ڈی سی اسلام آباد کو مخاطب کر کے کہا کہ ڈی سی اسلام آباد کو اس جوڑے کو گرفتار کرنا چاہیے۔

یہ جوڑا ایک میوزک بینڈ کا حصہ ہیں جس کا نام ’میسٹیکل شاعری‘ ہے اور یوٹوب پر ان کا چینل  کل یعنی دو  اگست 2021 تک فعال تھا۔(ٹوئٹر)

اسلام آباد میں بانی پاکستان محمد علی جناح کی پورٹریٹ کے سامنے غیر اخلاقی فوٹو شوٹ کرانے والے لڑکے اور لڑکی کے خلاف تھانہ کورال میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

نامہ نگار مونا خان کے مطابق مقدمہ شہری راشد ملک کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ لڑکے لڑکی نے قائد اعظم کے پوٹریٹ کے سامنے نیم برہنہ تصاویر بنائیں تھیں اور انہیں سوشل میڈیا پر بھی وائرل کیا تھا۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش شروع کردی ہے۔ 

اُدھر پاکستانی سوشل میڈیا صارفین میں اس وقت ایک بحث چھڑ گئی جب دو اگست کو ایک جوڑے کی فوٹوشوٹ کی تصاویرسوشل میڈیا پر وائرل ہونا شروع ہویئں۔

اس فوٹوشوٹ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک لڑکا اور لڑکی غیر روایتی لباس میں قائد اعظم کے پورٹریٹ کے سامنے پوز کر کے تصاویر کھچوا رہے ہیں۔

جوں ہی یہ تصاویر منظر عام پر آئیں تو ٹویٹر پر #Islamabad ٹرینڈ ہونے لگ گیا اور ایک جانب لوگ تصاویر میں دکھائی دینے والے نوجوان لڑکے اور لڑکی کو حوالات میں ڈالنے کا مطالبہ کرنے لگے تو دوسری جانب کچھ صارفین اس کو آزادی اظہاررائے قرار دینے لگ گئے۔

لبنی صابر اپنی ٹویٹ میں لکھتی ہیں کہ ’پاکستانیوں کو لباس پہننے کے حوالے زیادہ معلومات نہیں ہیں کہ کس انسان پہ کونسا لباس اچھا لگے گا۔ قائداعظم ایک سٹائل آئیکون تھے، انہیں کی کتاب سے ایک صفحہ پڑھ لیتے۔‘ 

ارم خان نے لکھا کہ ’یہ حد ہے بے حیائی اور بے شرمی کی اور ان کو گرفتار کرنا چاہیے اس قسم کا فوٹوشوٹ کرنے پر۔‘ 

ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ یہ دنیا ایک بورنگ سی جگہ ہو جائے گی اگر سب کچھ مناسب اور روایتی ہوتا۔

اس فوٹوشوٹ پر تنقید کرنے والوں میں سے صحافی انصار عباسی بھی شامل تھے۔

انہوں نے اپنی ٹویٹ میں ڈی سی اسلام آباد کو مخاطب کر کے کہا کہ ڈی سی اسلام آباد کو اس جوڑے کو گرفتار کرنا چاہئیے جس نے اسلام آباد میں ایسی حرکت کی۔

جس کے بعد ڈی سی اسلام آباد نے انصار عباسی کی ٹویٹ کے جواب میں کہا کہ اگر کسی کے پاس اس جوڑے کی کوئی معلومات ہیں تو ہمیں فراہم کریں۔

انصار عباسی کی ٹویٹ پر ٹویٹر صارفین نے ان کے مخالف بھی موقف ظاہر کیا اور ڈی سی اسلام آباد کو کوئی کارروائی نہ کرنے کا مشورہ دیا۔

حافظ سہیل نامی صارف لکھتے ہیں کہ ’وہ بچے اپنا حق استعمال کر رہے ہیں اور انہوں نے کسی کوتنگ نہی کیا اور یہ کیس ڈی سی اسلام آباد کے اختیار میں نہیں آتا۔‘ 

اسی حوالے سے ایک اور صارف لکھتے ہیں کہ اگر کوئی قانون نہیں ہے ایسی حرکات کرنے پہ تو ڈی سی اسلام آباد کو انصار عباسی کی باتوں میں نہیں آنا چاہیئے۔

دوسری جانب ٹویٹر صارفین انصار عباسی کے دفاع میں کھڑے ہو گئے اور ان کے اس اقدام کو سراہا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انس اقبال کا انصار عباسی کے بارے میں کہنا تھا :آپ زبردست انسان ہیں اور آپ نے ہمیشہ اپنی آواز بلند کی ہے ایسے مسئلوں پہ اور لبرلز کا سامنا کیا ہے۔

مبینہ فوٹوشوٹ کروانے والے لڑکے اور لڑکی کے حوالے سے انڈپینڈنٹ اردو نے معلومات حاصل کیں ہیں جن کے مطابق یہ دونوں ایک میوزک بینڈ کا حصہ ہیں اور اس بینڈ کا نام ’میسٹیکل شاعری‘ ہے، انسٹاگرام اور یوٹیوب پر ان کا چینل بھی کل یعنی دو اگست 2021 تک فعال تھا۔

جس پر تین میوزک ویڈیوز بھی موجود تھیں لیکن اب ان کا انسٹاگرام پیج غائب ہو چکا ہے اور یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو موجود ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل