کیچ نہ گراتے تو نتیجہ مختلف ہو سکتا تھا: بابر اعظم

ویسٹ انڈیز نے آخری وکٹ کے لیے ڈرامائی 17 رنز کی پارٹنر شپ کی بدولت پاکستان کے خلاف پہلا سنسنی خیز ٹیسٹ میچ ایک وکٹ سے جیت لیا۔

15 اگست، 2021 کو پہلے ٹیسٹ میچ کے چوتھے دن جیتنے کے بعد سیلز اور روچ خوش ہو رہے ہیں (اے ایف پی)

ویسٹ انڈیز نے اتوار کو اپنے سینیئر فاسٹ بولر کیمار روچ اور ان کے شاگرد بولر جیڈن سیلز کے آخری وکٹ کے لیے ڈرامائی 17 رنز کی پارٹنر شپ کی بدولت پاکستان کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ ایک وکٹ سے جیت لیا۔

اس سے قبل میزبان ٹیم نے دوسری اننگز میں پاکستان کو 203 رنز پر آؤٹ کیا تھا جس میں سیلز کے 55 رنز کے عوض پانچ وکٹوں نے اہم کردار ادا کیا۔

168 رنز کے تعاقب میں ویسٹ انڈیز کے ابتدائی تین بلے باز صرف 16 رنز پر پویلین لوٹ گئے۔

تاہم اس موقعے پر جرمین بلیک وڈ نے نصف سینچری بنا کر اننگز کو سہارا دیا اور سکور 6-111 تک لے گئے۔

چوتھے دن چائے کے وقفے سے قبل جیسن ہولڈر بھی آؤٹ ہو گئے جس کے بعد ویسٹ انڈیز کو جیتنے کے لیے مزید 54 رنز درکار تھے جبکہ اس کی تین وکٹیں باقی تھیں۔

آخری سنسنی خیز سیشن میں روچ نے پہلے جوشوا ڈی سلوا کے ہمراہ 28 رنز جوڑے اور پھر سیلز کے ساتھ مل کر اپنی ٹیم کو فتح دلوائی۔

روچ نے اپنے 30 ناقابل شکست رنز کو اپنے 66 ٹیسٹ میچوں کے کیریئر کے سب سے بہترین رنز قرار دیے۔

انہوں نے 19 سالہ سیلز کی بیٹنگ اور بولنگ کی تعریف کی، جو ویسٹ انڈیز کے ایک ٹیسٹ اننگز میں پانچ وکٹیں لینے والے سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئے ہیں۔

روچ نے کہا ’وہ مستقبل کے ستارے ہیں۔ ان کی پانچ وکٹیں ہماری کرکٹ کے بارے میں شاندار باتیں بتاتی ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان کے شاہین آفریدی (4-50) اور حسن علی (37-3) نے چوتھے دن مل کر تقریباً 34 اوورز کرائے اور سات وکٹیں شیئر کیں۔

حسن نے آل راؤنڈ پرفارمنس دکھاتے ہوئے نویں نمبر پر بیٹنگ کے دوران 28 رنز بھی بنائے، جس کی بدولت پاکستان اپنی دوسری اننگز میں 200 رنز کا ہندسہ عبور کر سکا۔

ویسٹ انڈیز کے کپتان کریگ بریتھ ویٹ نے اسے شاندار ٹیسٹ میچ قرار دیتے ہوئے کہا ’یہ سب صبر کا کام ہے، جو زیادہ صبر دکھائے گا وہ ابھر کر سامنے آئے گا۔‘

پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ اس ’سنسنی خیز‘ میچ سے ٹیسٹ کرکٹ کی خوبصورتی عیاں ہوئی۔ ’دوسری اننگز میں ہم اپنی بیٹنگ سے لڑے اور بولرز بھی واپس آئے۔ اگر ہم وہ کیچ نہ گراتے تو نتیجہ مختلف ہو سکتا تھا۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ