ایس آر ایم جی کی جانب سے ’مانگا عربیہ ‘ کا اجرا

 ایس آر ایم جی کی سی ای او جمانا الراشد کے مطابق: ’نہ صرف یہ دلچسپ پروجیکٹ متاثر کن اور دانشورانہ مواد فراہم کرے گا بلکہ یہ ہماری معیشت کے لیے ایک مکمل مارکیٹ بھی ثابت ہوگا۔‘

مانگا عربیہ کا اجرا  ایس آر ایم جی کے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن، توسیع اور نمو کی حکمت عملی کے تناظر میں ہے(تصویر: مانگا عربیہ ٹوئٹر اکاؤنٹ)

سعودی ریسرچ اینڈ میڈیا گروپ (ایس آر ایم جی)، جو الشرق الاوسط، الشرق نیوز اور عرب نیوز سمیت 30 سے ​​زائد بڑے میڈیا آؤٹ لیٹس کی مالک ہے، نے آج ’مانگا عربیہ ‘ کے اجرا کا اعلان کردیا ہے۔

گذشتہ دو دہائیوں کے دوران خطے میں جاپانی مانگا اور اینیمیشن کی مقبولیت کے ساتھ ساتھ مقامی کہانی سنانے کی مانگ میں اضافے کے پیش نظر مانگا عربیہ کا تصوراتی عربی مواد بامقصد، محفوظ اور عرب ثقافتی اقدار سے متاثر ہے۔ اس کے ساتھ ہی کچھ مواد معروف جاپانی اشاعتوں سے بھی ترجمہ کیا جائے گا، جو تمام عمر کے افراد کے لیے ہوگا۔

مانگا عربیہ میں 10-15 سال کی عمر کے بچوں کو ’مانگا عربیہ کڈز‘ کے تحت مواد فراہم کیا جائے گا جبکہ دیگر مواد 16 اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے ہوگا، جو ڈیجیٹل فارمیٹس اور ماہانہ پرنٹڈ کاپیوں کی صورت میں مفت دستیاب ہوگا۔

مانگا عربیہ کے اجرا کے حوالے سے ایس آر ایم جی کی سی ای او جمانا الراشد نے بتایا: ’مانگا عربیہ کا اجرا عربی مواد کے لیے ایک نئی جہت کی تشکیل کرتا ہے جو عرب دنیا کے لیے فکری، ثقافتی اور تخلیقی الہام فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’نہ صرف یہ دلچسپ پروجیکٹ متاثر کن اور دانشورانہ مواد فراہم کرے گا بلکہ یہ ہماری معیشت کے لیے ایک مکمل مارکیٹ بھی ثابت ہوگا، یہ روزگار کے مواقع دے گا، ٹیلنٹ کو راغب کرے گا اور ہماری عربی تخلیقی صلاحیت کو عالمی سطح پر پھیلائے گا اور آئندہ آنے والی عرب نسلیں برسوں تک اس سے مستفید ہوتی رہیں گی۔ ‘

مانگا عربیہ کا اجرا ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن، توسیع اور نمو کی حکمت عملی کے تناظر میں ہے، جس کا اعلان گذشتہ جولائی میں ایس آر ایم جی نے کیا تھا، جو عالمی سطح پر سامعین کو اصل، خصوصی اور پریمیئم مواد کی فراہمی پر مشتمل پانچ اہم کاروباری ستونوں پر مبنی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مانگا عربیہ کے چیف ایڈیٹر ڈاکٹر عصام بخارے نے کہا: ’مانگا عربیہ سعودی عرب میں تفریحی صنعت کے لیے ایک جدید منصوبہ ہے۔ ہم نے اس دلچسپ فن کی مقبولیت اور اثرات میں تیزی سے اضافہ دیکھا ہے۔ آج ہم مانگا عربیہ کے لیے بامقصد عربی مواد تیار کرنے کے منتظر ہیں، جو علاقائی طور پر متاثر کرداروں کے ساتھ سرایت کرتا ہے اور جو عربی ثقافت سے پیدا ہونے والی معاشرتی اقدار سے جڑی مقامی کہانیاں دنیا کو بتائے گا۔ مقامی تخلیق کاروں کے فن کی مدد سے ہم امید کرتے ہیں کہ دنیا بھر میں مانگا کے چاہنے والوں کے ساتھ ہماری کہانیاں گونجیں۔ ‘

ڈاکٹر بخارے نے مزید کہا: ’اس پروجیکٹ میں ہمارے سٹریٹجک مقاصد میں سے ایک عرب خطے میں زیادہ سے زیادہ قارئین کو راغب کرنا ہے اور ہماری تخلیقی اور منفرد کہانیوں کے ذریعے نوجوان نسل میں مطالعے کے لیے حوصلہ افزائی اور جذبہ پیدا کرنا ہے۔ ‘

مانگا اور اینیمیشن کے فن نے گذشتہ صدی میں درپیش چیلنجوں کے دوران جاپان کی معیشت کی تعمیر نو میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ مانگا کے فن کے ذریعے اس ملک نے اپنے آپ کو ایک عظیم عالمی کاروباری طاقت سے ایک منفرد فنکارانہ ثقافت کے ایک منبع میں تبدیل کیا۔

تخیل اور تخلیقی صلاحیتوں کو متحرک اور پروان چڑھانے کے مقاصد کے ساتھ مانگا عربیہ علاقائی اور عالمی سامعین کے لیے عرب خطے کی ثقافت اور اقدار سے متاثرہ اصل، معیاری اور مستند مواد تیار کرے گا۔ یہ منصوبہ جاپانی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ترجمہ شدہ مواد کے ساتھ ساتھ اصل مواد کے لیے بھی مقامی تخلیق کاروں کی مدد کرے گا۔

مانگا عربیہ کا سوشل میڈیا ہینڈل: @MangaAlarabia

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فن