لیبیا: معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام صدارتی الیکشن لڑیں گے

لیبیا کے پہلے براہ راست صدارتی انتخاب کے پہلے مرحلے کا انعقاد 24 دسمبر کو ہوگا۔

لیبیا کے الیکشن  کمیشن نے کہا ہے کہ ملک کے سابق آمر معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام قذافی نے اتوار کو صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

کمیشن نے ایک بیان میں کہا کہ ’سیف الاسلام قذافی نے صدارتی انتخابات کے لیے کاغذات جنوبی شہر سبھا کے ہائی نیشنل الیکٹورل کمیشن کے دفتر میں جمع کرائے۔‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ قذافی نے تمام مطلوبہ قانونی شرائط مکمل کر لی ہیں اور یہ کہ انہیں سبھا ضلعے کے لیے ووٹر رجسٹریشن کارڈ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

لیبیا کے پہلے براہ راست صدارتی انتخاب کے پہلے مرحلے کا انعقاد 24 دسمبر کو ہوگا۔

2011 میں سابق آمر معمر قذافی کا تختہ الٹنے والی بغاوت کے بعد اقوام متحدہ نے گذشتہ سال ملک میں پہلے براہ راست صدارتی انتخابات کے لیے راہ ہموار کی تھی۔

لیبیا میں پیر سے امیدواروں کے لیے رجسٹریشن کا آغاز ہوا تھا۔

رواں سال جولائی میں 49 سالہ سیف الاسلام برسوں بعد اس وقت منظر عام پر آئے جب انہوں نے امریکی اخبار ’نیویارک ٹائمز‘ کو اپنی سیاسی واپسی کے منصوبے کے بارے میں بتایا تھا۔

ایک غیر معمولی انٹرویو میں انہوں نے ٹائمز کو بتایا کہ وہ ایک دہائی کی افراتفری کے بعد لیبیا کے کھوئے ہوئے اتحاد کو بحال کرنا چاہتے ہیں اور وہ صدارتی انتخابات کے لیے کھڑے ہو  سکتے ہیں۔

معمر قذافی کے وارث بظاہر بین الاقوامی کریمنل عدالت (آئی سی سی) کو انسانیت کے خلاف جرائم میں مطلوب ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس انٹریو سے پہلے تک سیف الاسلام کو جون 2014 کے بعد سے دیکھا یا سنا نہیں گیا تھا۔ جب وہ طرابلس کی عدالت میں اپنے مقدمے کی سماعت کے دوران مغربی شہر الزنتان سے ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے تھے۔

چار سال بعد طرابلس کی عدالت نے انہیں بغاوت کے دوران کیے گئے مبینہ جرائم کے لیے ان کی غیر موجودگی میں موت کی سزا سنائی تھی۔

مشرق میں ملک کی حریف انتظامیہ نے بعد میں سیف الاسلام کو معاف کر دیا تھا لیکن طرابلس کے حکام نے اس فیصلے کی کبھی تصدیق نہیں کی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا