پاکستان میں مقیم افغان طلبہ کے لیے جرمنی کا سکالرشپ پروگرام

پاکستان میں جرمن سفارتکاربرنہارڈ شیلاگ ہیک نے کہا کہ جرمنی سمیت بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ افغانستان میں استحکام کے لیے اپنا کردار اد ا کرے۔

پاکستان میں ہانس سائیڈل فاؤنڈیشن (ایچ ایس ایف) کے سربراہ ڈاکٹر سٹیفن کڈیلا نے زور دیا کہ تعلیم بین الاقوامی تعاون اور سیاسی استحکام کے لیے نہایت اہم ہے(تصویر: جرمن سفارتخانہ)

پاکستان میں جرمن سفارتکاربرنہارڈ شیلاگ ہیک کا جمعے کو کہنا ہے کہ جرمنی پاکستان میں مضبوط جمہوری اقدار کے فروغ کا خواہاں ہے اور اسی لیے پاکستان میں مقیم افغان طلبہ کے لیے ہانس سائیڈل فاؤنڈیشن (ایچ ایس ایف) کے تحت مکمل فنڈڈ سکالرشپ پروگرام کا آغاز کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جرمنی کی حکومت کی جانب سے پاکستان میں مقیم افغان طلبہ کے لیے سکالرشپس کا مقصد افغان طلبا و طالبات میں پاکستان کے حوالے سے سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔

سکالرشپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان کو ایسے نوجوانوں کی ضرورت ہے جو باصلاحیت، پڑھے لکھےاور  پیشہ ورانہ طور پر تجربہ کار ہوں اور اپنے ملک کی تعمیر نو میں اپنا حصہ ڈالیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کی حالیہ صورتحال پر پاکستان حکومت کے تحفظات اہم اور غیر معمولی ہیں اور یہی صورتحال جرمنی کی بھی ہے۔

پاکستان میں جرمن سفارتکاربرنہارڈ شیلاگ ہیک نے کہا کہ جرمنی سمیت بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ افغانستان میں استحکام کے لیے اپنا کردار اد ا کرے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسلامی سربراہی کانفرنس کا اجلاس اس کے لیے اہم ہے۔

سکالرشپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں  افغانستان میں پاکستان کے سفیر منصور احمد خان  نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی دو ہزار کلومیٹر سے طویل مشترکہ سرحد ہے ہے اور دونوں ملکوں کے لیے آپس میں تعاون اور تجارتی فروغ کے بھرپور مواقع ہیں۔

دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم دو ارب ڈالرز سے بڑھ نہیں سکا جب کہ اس کو بڑھا کر اٹھ ارب ڈالرز تک لایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کابل کے حالیہ معاملات میں کافی مثبت کردار ادا کیا اور وہاں سے لوگوں کو نکالنے کے لیے پاکستان کا کردار اہم رہا ہے۔

اس موقع پر پاکستان میں ہانس سائیڈل فاؤنڈیشن (ایچ ایس ایف) کے سربراہ ڈاکٹر سٹیفن کڈیلا نے زور دیا کہ تعلیم بین الاقوامی تعاون اور سیاسی استحکام کے لیے نہایت اہم ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایچ ایس ایف نے نیشنل ڈائیلاگ فورم (این ڈی ایف) کی معاونت سے اس پروگرام کا آغاز کیا ہے۔ اس سکالرشپ پروگرام کے ذریعے پاکستانی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم رجسٹرڈ افغان طلبہ کو مالی مدد فراہم کی جائے گی۔

اس مالی امداد کے ساتھ ساتھ، سکالرشپ ہولڈرز کو موقع دیا جائے گا کہ وہ ملازمت کے دوران تربیت کے ذریعے  پیشہ ورانہ مہارتیں حاصل کریں۔

تقریب میں سیاسی، سفارتی ، تعلیمی اداروں ، مختلف تھنک ٹینکس سمیت قومی اور بین الاقوامی غیر سرکاری اداروں کی اہم شخصیات شریک ہوئیں۔ اس سال سکالر شپ حاصل کرنے والے  پہلے 23 منتخب سکالرز میں جرمن سفیر کی جانب سے لیپ ٹاپ تقسیم کیے گئے۔

زیادہ پڑھی جانے والی کیمپس