’ہیکرز نے فون ہیک کر کے میری زندگی بھر کی کمائی لوٹ لی‘

46 سالہ مارک کے مطابق اس واقعے سے وہ ’بہت پریشان‘ تھے اور انہوں نے اس واقعے کو نہ روک سکنے پر فون کمپنی پر بھی شدید تنقید کی ہے۔

اپنے شناختی دستاویزات ہیکرز کے استعمال میں آنے پر مارک کا کہنا ہے کہ میں اپنی شناخت کھو چکا ہوں۔’ مارک ڈونلے تباہ ہو چکا ہے‘(اے ایف پی فائل)

آسٹریلیا میں مقیم ایک برطانوی نرس نے انکشاف کیا ہے کہ ہیکرز نے ’سم جیکنگ‘ کے ذریعے ان کا فون ہیک کرتے ہوئے ان کی زندگی بھر کی جمع پونجی لوٹ لی۔

برطانوی جریدے دی سن کے مطابق آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ایک ہسپتال میں بطور نرس کام کرنے والے مارک ڈونلےنے کہا ایک دن شفٹ ختم کرنے کے بعد انہوں نے اپنے فون کو چیک کیا تھا تو اس کے سگنل جا چکے تھے اور فون کا نیٹ ورک سے رابطہ نہیں ہو رہا تھا۔

اس سے پہلے کہ مارک کچھ سمجھ سکتے ان کے فون سے 35 ہزار ڈالر کرپٹو کرنسی میں تبدیل کر کے نکال لیے گئے۔

اس کے علاوہ ہیکرز نے مارک کے امیگریشن دستاویزات بھی ہتھیا لیے جن میں ان کا برطانوی پاسپورٹ بھی شامل تھا۔

جس کے بعد ان کے نام پر ایک اور بینک اکاؤنٹ کھولنے کی ناکام کوشش بھی کی گئی۔

تحقیق میں یہ سامنے آیا کہ ہیکرز نے ان کے موبائل کی ای سم کو ہائی جیک کر کے بینک ایپس کے ساتھ جڑے ان کے نمبر کو ہتھیا لیا تھا۔

46 سالہ مارک کے مطابق اس واقعے سے وہ ’بہت پریشان‘ تھے اور انہوں نے اس واقعے کو نہ روک سکنے پر فون کمپنی پر بھی شدید تنقید کی ہے۔

مارک کے مطابق کمپنی نے اس واقعے کے دو دن بعد تک ان سے رابطہ نہ کیا اور پھر وہ اس کمپنی کے دفتر گئے جہاں کمپنی کے ایک ملازم نے ان کا سم کارڈ تبدیل کر کے ان کے فون کا نیٹ ورک سے رابطہ بحال کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مارک کا کہنا ہے کہ کمپنی کے ملازم نے اس بات کو چیک نہیں کیا کہ ان کے فون سے سگنل کیون غائب ہوئے تھے نہ ہی وہ یہ بات جان سکا کہ ان کی ای سم کسی اور ڈیوائس پر ایکٹویٹ کی گئی ہے۔

چند ہی گھنٹوں بعد ہیکر نے ان کا فون دوسری بار ہیک کر لیا۔

ہیکر ان کی ذاتی معلومات کا استعمال کر کے سکیورٹی سوالوں کو باآسانی پاس کر گیا تھا۔

لیکن مارک کا کہنا ہے کہ انہیں اس بارے میں آگاہ نہیں کیا گیا کہ ان کا فون نمبر کسی اور ڈیوائس پر بھی استعمال ہو رہا ہے۔

بلکہ اس کے بجائے فون کمپنی کے ملازم نے انہیں بتایا کہ ان کا فون ٹوٹ چکا ہے اور اسے ایپل سے ٹھیک کروانے کی ضرورت ہے۔

مارک ہیکنگ کی اس واردات سے اس وقت تک انجان رہے جب تک ان کے دوست نے انہیں فیس بک پر کال نہیں کی۔

 لیکن اس وقت تک مارک کے تین بینک اکاؤنٹس سے 35 ہزار ڈالر نکال کر کوائن جار میں تبدیل کیے جا چکے تھے۔

اپنے شناختی دستاویزات ہیکرز کے استعمال میں آنے پر مارک کا کہنا ہے کہ ’میں اپنی شناخت کھو چکا ہوں۔ مارک ڈونلے تباہ ہو چکا ہے۔‘

خوش قسمتی سے بینکس نے ان کی لوٹی گئی رقم کا زیادہ تر حصہ واپس لوٹا دیا ہے لیکن وہ باقیوں کو ایسی کسی واردات سے محتاط رکھنے کے لیے اس حوالے سے بات کر رہے ہیں۔

دوسری جانب فون کمپنی نے انہیں صرف 80 ڈالر بطور زر تلافی واپس کیے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی