کالعدم ٹی ٹی پی کے سابق ترجمان محمد خراسانی ’ہلاک‘: ٹی ٹی پی کی تردید

پی ٹی وی نےسوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان محمد خراسانی کے ہلاک ہونے کی خبر جاری کی جب کہ کالعدم تنظیم نے اس خبر کی اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر تردید کی ہے۔

بائیں جانب سے سب سے پہلے شخص محمد خراسانی ہیں (تصویر بشکریہ ڈان ڈاٹ کام)

سرکاری ٹی وی چینل (پی ٹی وی) کے مطابق پاکستان میں شدت پسندی کے متعدد واقعات میں ملوث کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تعلق رکھنے والے محمد خراسانی افغانستان کے صوبے ننگرہار میں ہلاک ہو گئے ہیں جب کہ ٹی ٹی پی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اس خبر کی تردید کی گئی ہے۔

پی ٹی وی نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان محمد خراسانی کی ہلاکت کی خبر شئیر کی۔

اس خبر میں میں لکھا تھا کہ ’پاکستان کے امن کا دشمن اور ایک انتہائی مطلوب دہشتگرد محمد خراسانی اپنے منطقی انجام کو پہنچا۔‘

’محمد خراسانی پاکستان کے معصوم عوام اور سکیورٹی فورسز پر حملوں اور کارروائیوں میں ملوث تھا۔‘

پی ٹی وی کے مطابق، محمد خراسانی کا اصل نام خالد بلتی تھا اور وہ میران شاہ میں شدت پسندی کا مرکز چلا رہے تھے جبکہ آپریشن ضرب عضب کے بعد وہ افغانستان چلے گئے تھے۔

محمد خراسانی شاہد اللہ شاہد کے بعد  ٹی ٹی پی کے ترجمان بنے تھے۔

دوسری جانب اس حوالے سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ان کا کہنا تھا کہ ’تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان محمد خراسانی زندہ وسلامت ہیں، البتہ مفتی خالد بلتی کے حوالے سے ہماری تحقیق جاری ہے، جیسے ہی کنفرم معلومات حاصل ہو گئیں، نشر کردیں گے۔ یاد رہے کہ مفتی خالد بلتی فی الحال تحریک میں کوئی مسئولیت نہیں رکھتے تھے۔‘

جبکہ پی ٹی وی کی جانب سے شائع ہونے والی خبر کی بھی تاحال کسی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

تاہم خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے ایک اعلیٰ سکیورٹی اہلکار نے بھی محمد خراسانی کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

سکیورٹی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا ہے کہ ’ہم افغانستان سے معلومات حاصل کرنے کوشش کر رہے ہیں کہ انہیں کیسے ڈھونڈا اور مارا گیا۔‘

افغان طالبان نے بھی کسی ہلاکت کی خبر کی تردید کی ہے۔ گروپ کے نائب ترجمان بلال کریمی نے بی بی سی کو بتایا کہ افغان سرزمین پر ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا اور افغانستان میں کسی غیر ملکی کے مارے جانے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان