واجبات کی عدم ادائیگی: اقوام متحدہ میں ایران کا حق رائے دہی معطل

گذشتہ سال بھی ایران نے عدم ادائیگی کی بنیاد پر اپنا ووٹ کھو دیا تھا۔ ایران کا موقف تھا کہ وہ امریکی اقتصادی پابندیوں کے باعث کم سے کم رقم بھی ادا نہیں کر سکتا۔

آٹھ دسمبر 2021، نیویارک میں اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹر کے سامنے موجود افراد (تصویر: اے ایف پی)

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گتریس کی جانب سے جنرل اسمبلی کو منگل کے روز لکھے گئے خط کے مطابق ایران واجبات ادا نہ کر سکنے کی وجہ سے اقوام متحدہ میں ووٹ کا حق کھو چکا ہے۔

آٹھ ممالک جن میں ایران، وینزویلا اور سوڈان شامل ہیں، واجبات ادا نہ ہونے کی وجہ سے اقوام متحدہ میں ووٹ دینے کا حق کھو چکے ہیں۔

سیکرٹری جنرل انتونیو گتریس نے منگل کو جنرل اسمبلی کو لکھے گئے خط میں کہا کہ کل 11 ممالک اپنی ادائیگیوں میں ناکام رہے، خبرساں ادارے اے ایف پی نے وہ خط بدھ کو حاصل کیا۔

دسمبر میں منظور شدہ اقوام متحدہ کا آپریٹنگ بجٹ تقریباً تین بلین ڈالر ہے۔ امن کی کارروائیوں کے لیے بجٹ اس سے علیحدہ ہے، جون2021 میں منظور شدہ اس بجٹ کی رقم ساڑھے چھ بلین ڈالر ہے۔

اقوام متحدہ منشور کے تحت کسی رکن ملک کا حق رائے دہی اس وقت معطل ہو جاتا ہے جب اس کے بقایا جات پچھلے دو سالوں میں ادا کیے جانے والے واجبات کے برابر یا اس سے زیادہ ہوں۔

اگر بقایاجات ’ممبر ملک کی مالی استطاعت اور کنٹرول سے باہر معاشی و ملکی حالات کی وجہ سے عدم ادا سمجھے جائیں‘، تو جنرل اسمبلی اس ملک کو ووٹ دینے کی اجازت دے سکتی ہے۔

انتونیو گتریس نے کہا کہ 2022 کے لیے جزائر کومورو، ساؤ ٹوم، پرنسپے اور صومالیہ مذکورہ صورت حال پر پورا اترتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب جو آٹھ ممالک اپنے ووٹ کا حق کھو چکے ہیں ان میں ایران، سوڈان، وینزویلا، اینٹیگوا، باربوڈا، کانگو، گنی اور پاپوا نیو گنی شامل ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انتونیو گتریس کے مطابق کم از کم رقم جو ہر ملک کو اپنے ووٹ کی بحالی کے لیے ادا کرنا ہوگی اس میں ایران کے واجبات 18 ملین ڈالر سے زیادہ ہیں جب کہ سوڈان کے تقریباً تین لاکھ ڈالر اور وینزویلا کے عدم ادا شدہ واجبات تقریباً 40 ملین ڈالر کے آس پاس ہیں۔

گذشتہ سال بھی ایران نے عدم ادائیگی کی بنیاد پر اپنا ووٹ کھو دیا تھا۔ ایران کا موقف تھا کہ وہ امریکی اقتصادی پابندیوں کے باعث کم سے کم رقم بھی ادا نہیں کر سکتا۔

چند مہینوں کی بات چیت کے بعد ایران کو استثنیٰ دے دیا گیا، امریکہ کی طرف سے روکی گئی رقم تک رسائی کی اجازت دی گئی اور جون میں سلامتی کونسل کے نئے اراکین کے انتخاب کے موقعے تک ایران کا اپنا حق رائے دہی واپس مل گیا تھا۔

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا