دوسری عالمی جنگ کے لاپتہ فوجی کا معمہ حل

دوسری عالمی جنگ میں شریک امریکی ریاست مسیسپی سے تعلق رکھنے والے ایک فوجی کی لاپتہ باقیات کا معمہ آٹھ دہائیوں کے بعد حل ہو گیا۔

11 نومبر 2021 کی اس تصویر میں امریکی ریاست ورجینیا میں پہلی اور دوسری عالمی جنگ کے فوجیوں کی وردی میں ملبوس امریکی فوجی آرلنگٹن نیشنل قبرستان میں ایک مشترکہ اعزازی جلوس کے دوران مارچ کر رہے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

دوسری عالمی جنگ میں شریک امریکی ریاست مسیسپی سے تعلق رکھنے والے ایک فوجی کی لاپتہ باقیات کا معمہ آٹھ دہائیوں کے بعد حل ہو گیا۔

پرائیویٹ اینڈریولاڈنر، بونا گونا کی جنگ کے دوران لاپتہ ہوگئے تھے، جو نومبر 1942 سے جنوری 1943 تک بحرالکاہل میں نیوگنی مہم کا حصہ تھی۔

آن لائن اخبار ’سن ہیرالڈ‘ کے مطابق امریکی حکومت نے ڈیفنس پی او ڈبلیو/ایم آئی اے اکاؤنٹنگ ایجنسی کے ذریعے رواں ماہ اعلان کیا تھا کہ ان کی باقیات کی شناخت کرلی گئی ہے۔

لاڈنر نیوگنی کے جنوب مشرقی پہاڑی جنگلوں میں تعینات تھے، جو اب پاپوا نیوگنی کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس وقت آسٹریلوی علاقہ تھا۔

اخبار کی رپورٹ کے مطابق وہ بونا کی بندرگاہ پر کنٹرول کے لیے جاپانی افواج سے لڑ رہے تھے۔ وہ اپنے ساتھی فوجیوں کے ساتھ مل کر اس علاقے کے ایک گاؤں سانانند سے جاپانی مواصلات اور رسد کی لائن کاٹنے کے لیے کام کر رہے تھے۔

30 نومبر 1942 کو ان کے یونٹ نے ایک ناکہ بندی کی جو ہگنز روڈ بلاک کے نام سے مشہور ہوئی۔ یہ ناکہ بندی 22 دن تک جاری رہی یہاں تک کہ آسٹریلوی فوجی ان کی مدد کے لیے پہنچ گئے۔

اس وقت کے اخبارات نے رپورٹ کیا تھا کہ مسیسپی کے علاقے لیزانا سے تعلق رکھنے والے لاڈنر کارروائی میں مارے گئے۔ اس وقت ان کی عمر 30 سال تھی۔

پرکنسٹن جونیئر کالج سے فارغ التحصیل، جسے اب مسیسپی گلف کوسٹ کمیونٹی کالج کے نام سے جانا جاتا ہے، لاڈنر کو 1950 میں ناقابل دریافت افراد کی فہرست میں ڈال دیا گیا۔

امریکی قبرستان کی رجسٹریشن سروس نے فوجیوں کی باقیات کے لیے اس علاقے میں برسوں تک تلاش کی تھی۔

لیکن درحقیقت ان کی لاش اپریل 1943 میں دریافت ہوئی اور انہیں اسے علاقے کے ایک اور گاؤں سوپوتا میں ایک عارضی امریکی قبرستان میں دفن کردیا تھا۔

جب انہیں 1949 میں فلپائن کے ایک قبرستان میں دوبارہ دفن کیا گیا تو ان کی باقیات کی شناخت ابھی تک نہیں ہوئی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جنگی قیدیوں اور اس کارروائی میں لاپتہ افراد کی شناخت کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے اس جنگ میں لاپتہ ہونے والے فوجیوں کی شناخت کے لیے 1995 میں دوبارہ کوششیں شروع کیں جہاں لاڈنرکی موت ہوئی تھی۔ تقریباً 45 سال بعد تین لاشیں ملی تھیں لیکن کسی کی شناخت لاڈنر کے طور پر نہیں ہوئی۔

اس کے بعد نامعلوم ہلاکتوں کے ریکارڈ کا جائزہ لیا گیا، جس کے نتیجے میں نومبر 2016 میں لاڈنر کی لاش نکالی گئی، جس کی شناخت صرف نمبر ایکس 1545 سے ہوئی تھی۔

ڈیفنس پی او ڈبلیو/ایم آئی اے اکاؤنٹنگ ایجنسی کی پریس ریلیز کے مطابق دانتوں کے تجزیے اور مائٹوکونڈریل ڈی این اے جیسی نئی ٹیکنالوجیز نے گذشتہ سال جولائی میں نیبراسکا میں آفوٹ ایئر فورس بیس کے محققین کو اس فوجی کی باقیات کی شناخت کرنے میں مدد کی۔

بشریات اور حالات کے شواہد نے محققین کو یہ تعین کرنے میں بھی مدد کی کہ یہ لاڈنر کی باقیات تھیں۔

ان کی آخری رسومات گلف پورٹ، مسیسپی میں ادا کی جائے گی، جس کی تاریخ کا ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ