پی ایس ایل 7 لاہور کے قلندرز یا ملتان کے سلطانز کا؟

پی ایس ایل کے رواں سیزن میں دونوں ٹیمیں دو مرتبہ آمنے سامنے آئیں، جہاں فتح کی دیوی ایک مرتبہ لاہور اور ایک مرتبہ ملتان پر مہربان ہوئی۔

29 جنوری، 2022 کو کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں پی ایس ایل کے ایک لیگ میچ کے دوران ملتان سلطانز کے محمد رضوان لاہور قلندرز کے شاہین شاہ آفریدی کے ہاتھوں آؤٹ ہوتے ہوئے  (اے ایف پی)

2021 میں آئی سی سی کے بہترین کرکٹر شاہین شاہ آفریدی اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹر آف دی ایئر محمد رضوان کی زیرقیادت لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز کے مابین ایچ بی ایل پی ایس ایل 7 کا فائنل اتوار کو قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلا جا رہا ہے۔

2017 کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہوگا کہ جب لاہور کا تاریخی گراؤنڈ دوبارہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کے فائنل کی میزبانی کرے گا۔

ملتان نے ایونٹ کے واحد کوالیفائر میں لاہور قلندرز کو 28 رنز سے  شکست دے کر فائنل میں رسائی حاصل کی تھی جبکہ لاہور نے ٹورنامنٹ کے دوسرے ایلیمینٹر میں اسلام آباد یونائیٹڈ کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد چھ رنز سے ہرا کر فائنل میں جگہ بنائی تھی۔

اس سے قبل دونوں ٹیمیں دو مرتبہ لیگ مرحلے میں مدمقابل آچکی ہیں، جہاں فتح کی دیوی ایک مرتبہ لاہور اور ایک مرتبہ ملتان پر مہربان ہوچکی ہے۔

دفاعی چیمپئن ملتان سلطانز کو اب تک رواں سیزن میں شکست دینے والی واحد ٹیم بھی لاہور قلندرز کی ہی ہے۔

لاہور کے اوپنر فخر زمان اپنے کیرئیر کی بہترین فارم میں ہیں۔ وہ اب تک ٹورنامنٹ میں سات نصف سنچریاں اور ایک سنچری سکور کرکے 585 رنز بنا چکے ہیں۔

اگر وہ فائنل میں مزید 15 سکور بنا لیتے ہیں تو وہ ٹورنامنٹ کی تاریخ میں 600 رنز بنانے والے پہلے بلے باز بن جائیں گے۔ وہ اب تک 154 سے زائد کے سٹرائیک ریٹ سے رنز سکور کر رہے ہیں۔

ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان بھی کسی سے کم نہیں۔ وہ اب تک ٹورنامنٹ کی 11 اننگز میں 532 رنز بنا چکے ہیں۔

126 سے زائد کے سٹرائیک ریٹ سے رنز بنانے والے محمد رضوان اب تک ایونٹ میں سات نصف سنچریاں سکور کرچکے ہیں۔ اس فہرست میں ملتان سلطانز کے دوسرے اوپنر شان مسعود کا تیسرا نمبر ہے، جو اب تک 459 رنز بناچکے ہیں۔

باؤلنگ میں ملتان سلطانز کو خوشدل شاہ کی صورت میں ایک سرپرائز پیکچ دستیاب ہے۔ وہ اب تک ٹورنامنٹ میں 16 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔

تجربہ کار عمران طاہر اور سیزن چھ کے بہترین بولر کا ایوارڈ حاصل کرنے والے شاہنواز دھانی کی اس ٹورنامنٹ میں وکٹوں کی تعداد بھی 16، 16 ہے۔

لاہور قلندرز کے نوجوان بولر اور پہلی مرتبہ لیگ میں شرکت کرنے والے فاسٹ بولر زمان خان بھی 16 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔

فائنل سے قبل شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز کھیلے گئے ٹورنامنٹ کے دوسرے ایلیمینٹر میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف سنسنی خیز میچ میں کامیابی کے بعد ان کی ٹیم کی نظریں اب صرف ٹورنامنٹ کی ٹرافی پر مرکوز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک ماہ کے اس عرصے کے دوران لاہور قلندرز نے لاجواب کرکٹ کھیلی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تماشائیوں سے بھرے سٹیڈیم میں کھیلنا اور پھر کامیاب حاصل کرنے سے بڑی خوشی اور کوئی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ ہر میچ کے لیے ایک بڑی تعداد میں اسٹیڈیم کا رخ کرنے پر لاہور کی عوام کے مشکور ہیں۔

انہوں نے لاہور کے باسیوں سے درخواست کی کہ وہ فائنل کے روز بھی سٹیڈیم کو بھریں تاکہ وہ ان تمام فینز کے سامنے ٹرافی اٹھا کر ان کا شکریہ ادا کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ اپنی ٹیم کی  کارکردگی سے خوش ہیں۔ ’ملتان کی ٹیم ایک بھرپور فارم میں ہے تاہم لاہور قلندرز اسے ہرانے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم کے لیے یہ ٹورنامنٹ شاندار رہا ہے اور ایک کپتان کی حیثیت سے وہ اپنے کھلاڑیوں سے اس سے بڑھ کر کچھ نہیں مانگ سکتے۔

’دفاعی چیمپئن کی حیثیت سے کسی ٹورنامنٹ میں شرکت کرنا ہمیشہ دباؤ کا شکار رکھتا ہے تاہم ملتان سلطانز کی مینیجمنٹ اور تمام کھلاڑیوں نے اس دوران بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔‘

انہوں نے کہا کہ لاہور نے اب تک ایونٹ میں بہترین کرکٹ کھیلی ہے اور اتوار کو انہیں کراؤڈ سے بھی بھرپور سپورٹ میسر ہوگی۔

’لاہور کا کراؤڈ بہت شاندار ہے اور امید ہے کہ فائنل کے روز ملتان سلطانز کے فینز بھی بڑی تعداد میں سٹیڈیم کا رخ کریں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال ملتان سلطانز نے ابوظہبی کے خالی سٹیڈیم  میں ٹرافی اٹھائی تھی مگر اللہ کی مدد سے اس مرتبہ ان کی ٹیم تماشائیوں سے بھرے قذافی سٹیڈیم لاہور میں فائنل جیت کر ٹرافی اٹھائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ پورے ٹورنامنٹ میں بھرپور اسپورٹ کرنے پر ملتان سلطانز کے تمام فینز کے شکر گزار ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ