عشرت میڈ اِن چائنا: ’پیسہ وصول فلم ہے‘

جب محب مرزا ’عشرت‘ بنیں اور ان کے ساتھ صنم سعید جیسی منجھی ہوئی اداکارہ ’اختر‘ کے کردار میں نظر آئیں تو دیکھنے والوں کی دلچسپی خود بخود ہی بڑھ جاتی ہے۔

’عشرت میڈ اِن چائنا‘۔۔۔ نام کچھ منفرد سا ہے ناں؟ لیکن کہانی اس سے بھی زیادہ منفرد ہے۔

اور کیوں نہ ہو۔۔۔ جب محب مرزا ’عشرت‘ بنیں اور ان کے ساتھ صنم سعید جیسی منجھی ہوئی اداکارہ ’اختر‘ کے کردار میں نظر آئیں تو دیکھنے والوں کی دلچسپی خود بخود ہی بڑھ جاتی ہے۔

سٹار کاسٹ کی حامل اس فلم کی شوٹنگ پاکستان اور تھائی لینڈ میں ہوئی اور اس شوٹنگ کی بھی ایک الگ ہی کہانی ہے، فلم کی کاسٹ اور عملہ کرونا وائرس لاک ڈاؤن کے دوران تھائی لینڈ میں پھنس گیا تھا۔

ان سب مشکلات کے باوجود یہ فلم چار مارچ سے سینیما گھروں کی زینت بن چکی ہے اور مرکزی اداکار اس کی کامیابی کے لیے پرجوش ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو میں محب مرزا عرف عشرت نے اسے ’پیسہ وصول‘ فلم کہا، جسے دیکھ کر شائقین بہت خوش ہوں گے۔

یہ فلم عشرت کے زندگی کے سفر اور چین میں اس کی کایا پلٹنے پر مشتمل ہے۔

بقول محب مرزا: ’یہ فلم تفریح سے بھرپور ہے، شاید آپ کو کچھ چیزیں سمجھنے کے لیے اسے دوبارہ دیکھنا پڑے۔ اس میں ڈسکس کرنے کے لیے بہت چیزیں ہیں۔‘

اپنی فلم کو نوجوانوں کے لیے ہنسی مزاح، موسیقی اور ایکشن سے بھرپور قرار دیتے ہوئے محب مرزا نے کہا کہ ’پاکستان میں ایسا ایکشن اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا ہوگا۔‘

عشرت کی بات تو ہوگئی، لیکن اس فلم کی ہیروئن ’اختر‘ اپنے مردانہ نام کے بارے میں کیا سوچتی ہیں؟

اس سوال پر انہوں نے بتایا: ’یہ لفظوں اور ناموں سے کھیلنے کی ایک کوشش ہے۔ فلم میں ہیرو کا نام عشرت ہے تو ہیروئن کا نام اختر رکھا گیا۔ یہ مزاحیہ تھا۔‘

صنم نے مزید بتایا: ’پرانے زمانے میں ایسے نام ہوا کرتے تھے۔ میری آنٹی کا نام اختر ہے۔ میری دادی کا نام جمال تھا۔‘ ساتھ ہی انہوں نے مشہور گلوکارہ اقبال بانو کا بھی نام لیا۔

تو بقول صنم: ’پرانے زمانے میں یہ نام عام تھے اور امید ہے کہ اب بھی لوگوں کو یہ یاد آئے گا اور لڑکیوں کے ایسے نام رکھے جائیں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فلم سائن کرنے کی وجہ کے حوالے سے صنم نے بتایا کہ چونکہ اس فلم کا سکرپٹ، ہدایت کار اور کاسٹ اچھی تھی تو اسی وجہ سے انہوں نے اس میں کام کرنے کی حامی بھری۔

صنم اپنے کردار کو ناظرین کے لیے ’شاکنگ‘ قرار دیتی ہیں۔ انہوں نے بتایا: ’سکرین پر میں نے اس طرح کا کردار پہلے کبھی نہیں کیا۔ ناظرین کے لیے یہ شاک ویلیو ہوگی، کیونکہ میں چاہتی ہوں کہ لوگ یہ دیکھ سکیں کہ میں ہر قسم کا کردار کرسکتی ہوں اور کرنا چاہتی ہوں۔‘

بقول صنم ’اختر‘ ایک چلبلی، پُر اعتماد، مزیدار اور شوقین مزاج لڑکی ہے۔ ’میرے پہلے کے کردار تھوڑے سے سنجیدہ اور سیدھے سادھے تھے، تو یہ جو تھوڑا سا الگ کام ہے، مجھے اسے کرنے میں بہت مزا آیا اور امید ہے کہ لوگوں کو یہ پسند آئے گا۔‘

اس فلم کا سکرپٹ نوجوان مصنف احسن رضا فردوسی نے لکھا ہے، جبکہ محب مرزا اور صنم سعید کے علاوہ اس میں شمعون عباسی، سارا لورین، سید امام اور حسن شہریار یاسین نے بھی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فلم