حالات یہ ہیں کہ سوشل میڈیا پر خواتین صحافی ہوں یا عام خواتین، سوشل میڈیا سٹار ہوں یا سیاسی ورکرز، کوئی بھی اس جتھے سے محفوظ نہیں جو خواتین کو گالم گلوچ ، کردار کشی، وکٹم بلیمنگ نہ کرتا ہو۔
صحافی
امتیاز میر سات روز تک لیاقت نیشنل ہسپتال میں زیر علاج رہے جس کے بعد اتوار کو ان کے ساتھی صحافی نے ان کی موت کی تصدیق کر دی۔