غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا ہے کہ پیر کو تباہ حال پٹی کے جنوبی علاقے کے ایک ہسپتال پر اسرائیلی حملوں میں چار صحافیوں سمیت کم از کم 15 افراد کو قتل کر دیا گیا ہے۔
سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بسل نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ حملے خان یونس میں النصر ہسپتال پر کیے گئے۔
ان کے بقول: ’پیر کے حملے میں اموات کی تعداد 15 ہو گئی ہے جن میں چار صحافی اور سول ڈیفنس کا ایک اہلکار شامل ہے۔‘
اس سے قبل رواں ماہ قطر کے بین الاقوامی نشریاتی ادارے الجزیرہ کے دو نامہ نگار، جن میں ایک معروف صحافی اور تین ویڈیو جرنلسٹس شامل ہیں، غزہ شہر میں اسرائیلی حملے میں مارے گئے تھے۔
یہ حملہ غزہ پر 22 ماہ کی جاری جارحیت میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کے تازہ واقعات میں سے ایک ہے۔ میڈیا کی عالمی تنظیموں کے مطابق اسرائیلی حملوں میں تقریباً 200 میڈیا کارکن اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔
نشریاتی ادارے نے کہا تھا: ’الجزیرہ کے صحافی انس الشریف چار ساتھیوں کے ہمراہ اس وقت ایک ٹارگٹڈ اسرائیلی حملے میں جان سے گئے جب غزہ شہر میں صحافیوں کے لیے قائم ایک خیمہ نشانہ بنا۔‘
28 سالہ الشریف الجزیرہ عربی کے معروف نامہ نگار تھے اور شمالی غزہ سے وسیع پیمانے پر رپورٹنگ کرتے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
غزہ کے محاصرے کے باعث دنیا بھر کے کئی میڈیا ادارے، بشمول اے ایف پی، اس جنگ کی تصویری، ویڈیو اور تحریری کوریج کے لیے فلسطینی صحافیوں پر انحصار کرتے ہیں۔
رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے جولائی کے آغاز میں کہا تھا کہ جنگ کے آغاز سے اب تک غزہ میں 200 سے زائد صحافی مارے جا چکے ہیں، جن میں کئی الجزیرہ کے نامہ نگار بھی شامل ہیں۔
غزہ میں 20 لاکھ سے زائد فلسطینی شہریوں کی حالت زار پر عالمی تنقید میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ اقوام متحدہ کی ایجنسیاں اور حقوق کی تنظیمیں خبردار کر رہی ہیں کہ اس علاقے میں قحط پیدا ہو رہا ہے۔