پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار پیر کو سعودی عرب کے دو روزہ سرکاری دورے پر جدہ پہنچے جہاں وہ اسلامی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے جدہ میں ہونے والے غیر معمولی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
یہ اجلاس ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب اسرائیلی رہنما غزہ پر جارحانہ کارروائی جاری رکھنے کا عزم ظاہر کر چکے ہیں اور ہفتے کی رات سے اتوار کی صبح تک اسرائیلی طیاروں اور ٹینکوں نے غزہ شہر کے مشرقی اور شمالی نواحی علاقوں پر بمباری کی۔
اقوام متحدہ نے گذشتہ جمعہ کو باضابطہ طور پر غزہ کو قحط زدہ علاقہ قرار دیا تھا جو مشرق وسطیٰ میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔
اقوام متحدہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ غزہ میں پانچ لاکھ افراد ’تباہ کن‘ بھوک کا سامنا کر رہے ہیں۔
’ایسا قحط جس سے خوراک چند سو میٹر دوری پر ہے‘: اقوام متحدہ نے غزہ کو قحط زدہ قرار دے دیا
— Independent Urdu (@indyurdu) August 22, 2025
مزید تفصیلات: https://t.co/2HUWkxxjWV pic.twitter.com/Jqui1Xc1op
اقوام متحدہ کے امدادی سربراہ ٹام فلیچر نے کہا ہے کہ یہ قحط مکمل طور پر روکا جا سکتا تھا، تاہم خوراک فلسطینی علاقے تک نہیں پہنچ سکی ’کیونکہ اسرائیل کی منظم رکاوٹوں‘ کے باعث امداد کی فراہمی ممکن نہ ہو سکی۔
اسحاق ڈار بنگلہ دیش کے دورے کے بعد ڈھاکہ سے براہ راست سعودی عرب کے لیے روانہ ہوئے جہاں انہوں نے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں شرکت کی۔
پاکستانی وزارت خارجہ سے پیر کو جاری بیان میں کہا گیا کہ جدہ کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پاکستان کے او آئی سی میں مستقل نمائندے، سفیر فواد شیر، سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر احمد فاروق، اور جدہ میں پاکستان کے قونصل جنرل خالد مجید نے استقبال کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ ’غیر معمولی اجلاس میں او آئی سی کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ اور سینیئر حکام شرکت کریں گے، تاکہ فلسطین میں جاری اسرائیلی فوجی جارحیت، غزہ پر مکمل فوجی کنٹرول کے مجوزہ منصوبوں اور فلسطینی عوام کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے تناظر میں مربوط ردعمل پر غور کیا جا سکے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اتوار کو جاری ہونے والے وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق ’فلسطین کاز کے پختہ حامی کے طور پر پاکستان ہمیشہ اس مسئلے کو عالمی سطح کے فورمز پر اجاگر کرتا رہا ہے۔
’بیان میں کہا گیا کہ کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کے غیر معمولی اجلاس میں پاکستان کے وزیر خارجہ فلسطین کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کی تجدید کریں گے اور اپنے اصولی مؤقف کو دہرانے گے۔‘
وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار اس بات پر زور دیں گے کہ اسرائیل تمام مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے مکمل طور پر انخلا کرے۔ وہ غزہ پر مکمل فوجی قبضے اور فلسطینیوں کی مزید بے دخلی کے اسرائیلی مذموم منصوبے کو مسترد کریں گے اور غزہ میں فوری اور بلا روک ٹوک امداد کی فراہمی پر زور دیں گے۔
وہ فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی بحالی کا مطالبہ کریں گے۔
بالخصوص ایک آزاد، مربوط اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کا، جو جون 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ہو اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کے موقعے پر وزیر خارجہ کی او آئی سی کے اہم رکن ممالک کے اپنے ہم منصبوں سے دو طرفہ ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔