وزارت ریلوے کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ریلوے اور سکیورٹی اداروں کی ٹیمیں موقعے پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
پشاور
بچے کے والدین کو افغان ہسپتال میں بتایا گیا کہ علاج وہاں ممکن نہیں اور اسے پاکستان لے جانا پڑے گا۔ ’بچے کو مسلسل جھٹکے آ رہے تھے‘ جس کی وجہ سے والدین طورخم سرحد پہنچ گئے لیکن ان کے پاس ویزہ نہیں تھیں جبکہ عید کی چھٹیاں بھی تھیں۔