چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کے مطابق اسلام آباد میں صرف وہی پیپر ملبری کے درخت کاٹ رہے ہیں جو عوامی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں اور ان کے بدلے میں ہر ایک درخت کے بدلے میں کم از کم تین نئے درخت لگائے جا رہے ہیں۔
ماحولیات
ایکواڈور کے سفارتکار لوئیس وایاس والدیویسو نے مذاکرات کے 10 روزہ عمل کے آغاز پر کہا کہ ’ہم ایک عالمی بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔‘