پشاور کی ضلعی انتظامیہ نے گذشتہ روز رحمان بابا قبرستان کے قریب جانوروں کی ہڈیوں کے گوداموں پر چھاپہ مار کر ہڈیاں جمع کرنے والے چار افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر پشاور کے ترجمان سجاد خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ یہ کارروائی عوامی شکایت پر کی گئی کیوں کہ ہڈیوں کے گوداموں سے تعفن پھیل رہا تھا۔
سجاد خان نے بتایا کہ ’قریبی رہائشیوں کی جانب سے متعدد شکایات موصول ہوئی تھیں اور وہ اذیت میں مبتلا تھے کیونکہ بدبو سے ماحول پر برے اثرات مرتب ہورہے تھے۔‘
ضلعی انتظامیہ کے مطابق غیر قانونی طریقے سے ہڈیوں کو ذخیرہ کرنے کی اجازت نہیں کیوں کہ اس سے ماحول خراب ہورہا ہے۔
سوئٹزرلینڈ کے جریدے ملٹی ڈسپلنری ڈیجیٹل پبلشنگ انسٹی ٹیوٹ میں شائع ایک تحقیقی مقالے کے مطابق دنیا بھر میں سالانہ 130 ارب کلو گرام جانوروں کی ہڈیاں ماحول میں پھینکی جاتی ہیں۔
اسی مقالے کے مطابق یہ ہڈیاں مختلف جانوروں کی انسانی خوراک جیسے چھوٹا گوشت، بڑا گوشت، سؤر، مچھلی اور دیگر جانوروں سے بطور کچرا پیدا ہوتی ہیں جو ماحول پر ایک بوجھ بنتی جا رہی ہیں۔
جانوروں کی ہڈیاں کہاں استعمال ہوتی ہیں؟
اب سوال یہ ہے کہ جانوروں کی ہڈیاں جمع کرنے والے انھیں کہاں بیچتے ہیں اور اس سے کس قسم کے مصنوعات تیار کی جاتی ہیں۔
پنجاب بونز مل پاکستان میں ہڈیوں کو جمع کرنے اور اس کو استعمال کر کے مختلف مصنوعات بنانے والی پرانی ملوں میں شامل ہے جو ہڈیوں سے مختلف مصنوعات بنا کر اندرون ملک فروخت کرتی ہے جب کہ یہ مصنوعات بیرون ملک بھی برآمد کرتی ہے۔
اسی مل کی ویب سائٹ پر موجود تفصیلات کے مطابق جانوروں کی ہڈیاں ادویات اور فوٹوگرافی میں استعمال ہونے والا جیلیٹن تیار کرنے میں استعمال کی جاتی ہیں۔ خوراک میں جیلیٹن جیلی، چیونگ گم، آئس کریم، ٹافیاں اور مارش میلو جیسے مصنوعات کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے۔
جیلیٹن مینوفیکچرر یورپ نامی کمپنی کے مطابق ہڈیوں سے حاصل کردہ جیلیٹن ادویات کے کیسپول بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔ اسی طرح یہ گولیوں کی شکل میں دوا میں بھی استعمال کیا جاتا ہے جب کہ جیلیٹن کو بعض ویکسینز میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اسی طرح پنجاب بونز کمپنی کے مطابق ہڈیوں کے پاؤڈر کو چینی کو رنگ دینے، واٹر فلٹریشن کے لیے، مٹی سے زہریلے مواد ختم کرنے کے لیے، ہوا کو صاف کرنے کے لیے اور جانوروں کے چارے میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
ہڈیوں کا پاؤڈر بطور کھاد بھی استعمال ہوتا ہے جب کہ اس کو مرغیوں کی خوراک کی تیاری کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ برتن سازی کی صنعت میں بھی ہڈیوں کی راکھ کا استعمال کیا جاتا ہے۔
آگ بجھانے کی فوم میں بھی ہڈیوں کا استعمال کیا جاتا ہے اور خاص طور جانوروں کے سینگوں کو پیس کر خام مال کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے اور اس کا استعمال جرمنی، جاپان، برطانیہ اور اٹلی میں بہت عام ہے۔
ہڈیاں کیسے پیسی جاتی ہیں؟
پاکستان میں جانوروں سے حاصل ہونے والے مختلف اجزا کے لیے پاکستان کوارنٹائن ڈپارٹمنٹ بنایا گیا ہے جو اس حوالے سے ذبح خانوں اور ملوں کو لائسنس جاری کرتا ہے۔
سمبریال کرشنگ مل کے مطابق لائسنس یافتہ ذبح خانوں مخصوص خطرے سے پاک ہڈیاں جمع کی جاتی ہے۔ اس کے بعد ہڈیوں کو مل میں لا کر ان کی صفائی کی جاتی ہے اور حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق مضر صحت مواد کو ہڈیوں سے الگ کر دیا جاتا ہے اور ان کو خشک کیا جاتا ہے۔ ایک سے دو ماہ تک ہڈیوں کو خشک کرنے کے بعد کرشنگ کا عمل شروع ہوتا ہے۔