ارجنٹائن میں دنیا کے ’سب سے بڑے‘ ڈائناسور کی ہڈیاں دریافت

دریافت کی جانے والی ہڈیوں کا تعلق ڈائناسور کے سوروپوڈ خاندان سے جوڑا گیا ہے، جن کی گردن بہت لمبی جبکہ ٹانگیں کھمبوں جیسی تھیں۔

ارجنٹائن میں دنیا کی معلوم انواع میں سب سے بڑا ہونے کا دعویدار ایک نیا عظیم الجثہ ڈائناسور کی باقیات دریافت ہوئی ہیں۔

’دی انڈپینڈنٹ‘ کے مطابق نیوکوین صوبے کے شمال مغربی علاقے پتاگونیا میں دریافت کی جانے والی ان ہڈیوں کا تعلق ڈائناسور کے سوروپوڈ خاندان سے جوڑا گیا ہے، جن کی بہت لمبی گردن اور دم تھی جبکہ ان کی ٹانگیں کھمبوں جیسی تھیں اور اس خاندان میں شامل جاندار زمین پر معلوم تمام جانداروں سے بڑے تھے۔

گو کہ ان باقیات میں مکمل کھوپڑی شامل نہیں اور ان میں صرف پیلوک بونز اور ریڑھ کی ہڈی شامل ہیں، جو کہ اس جاندار کے عظیم الجثہ ہونے کی نشاندہی کرتی ہیں۔ اس تحقیق کو پیش کرنے والے مصنف کا جریدے ’کریٹیشس ری سرچ‘ میں کہنا ہے کہ یہ جانور پتاگونین سور پوڈز کی اس آبادی سے تعلق رکھ سکتا ہے جو اس سے قبل نامعلوم تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس کے قریب ترین رشتہ دار انڈی سوروز ہیں جو کہ سپر سائزڈ ٹائٹانوسور یعنیٰ بہت بڑے ٹائٹانوسور تھے اور جو کریٹشیس دور کے وسط تک جنوبی امریکہ میں موجود تھے۔

گو کہ یہ فوسلز ہڈیوں کے ٹکڑے ظاہر کرتے ہیں کہ یہ نیا ٹائٹانوسور بہت بڑے تھے اور وہ آسانی سے انڈی سور کی جسامت میں بڑھ سکتے تھے جو اسے کرہ ارض پر سب سے بڑا معلوم جاندار ثابت کرتی ہے۔ جن میں پتاگونین اور ارجنٹائنوسور دونوں قسم شامل ہیں۔ 

مصنف کے مطابق یہ نئے نمونے ’سورپوڈز کے اب تک دریافت ہونے والوں میں سب سے بڑے ہیں جو کہ پتاگوٹاٹئن سے بھی بڑے ہو سکتے ہیں۔‘ پتاگونینز کی دریافت کا اعلان بھی پیلنٹو لوجسٹس کی جانب سے 2014 میں سال 2013 میں پتاگونیا میں ان کی ہڈیاں پہلی بار ملنے کے بعد کیا گیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا