لاہور میں دھواں چھوڑنے والی کوئی گاڑی نظر نہ آئے: ہائی کورٹ کا حکم

محکمہ تحفظ ماحولیات پنجاب نے زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف 15 نومبر سے کارروائی کا اعلان کر رکھا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ نے جمعے کو پنجاب حکومت کو دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کا دوبارہ حکم دیا ہے۔

عدالت نے سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا: ’اب لاہور میں دھواں چھوڑنے والی کوئی گاڑی نظر نہیں آنی چاہیے، شہر میں بینرز لگا دیں کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں بند کر دی جائیں گی۔‘

عدالت نے حکومت کو مزید ہدایت کی کہ ’محکمہ ماحولیات کے افسروں کو آج کل سڑکوں پر نظر آنا چاہیے، جو بھی آلودگی پھیلائے اس کے خلاف کارروائی کریں۔‘

محکمہ تحفظ ماحولیات پنجاب (ای پی اے) نے زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف 15 نومبر سے کارروائی کا اعلان کر رکھا ہے۔

اس مقصد کے لیے لاہور شہر میں 40 مقامات پر پوائنٹ بنائے گئے ہیں، جہاں گاڑی کے سائلنسر سے کاربن کے اخراج کی مقدار جدید مشینوں کے ذریعے چیک کی جاتی ہے اور اس ٹیسٹ میں کامیابی کی صورت میں گاڑی پر سٹیکر لگا دیا جاتا ہے۔

کاربن کا اخراج ٹیسٹ کرنے والے ای پی اے کے انسپیکٹر محمد مدثر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ مشینیں سینسر کے ذریعے دھویں میں کاربن کی مقدار جانچ لیتی ہیں اور جن گاڑیوں کے دھویں میں چھ فیصد سے زیادہ کاربن خارج ہو رہی ہے، وہ فیل قرار دی جارہی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے بتایا کہ ’جو گاڑیاں فیل ہورہی ہیں ان کے کاربوریٹر، پلگ اور انجن کا کام کروانے کے بعد کاربن کی مقدار کم کی جا سکتی ہے۔ جو لوگ گاڑی ٹھیک کروا کے 15 نومبر تک دوبارہ ٹیسٹ کے بعد سٹیکر لگوائیں گے وہ کارروائی سے بچ سکیں گے۔‘ 

ان کا کہنا تھا کہ الیکٹرک گاڑیاں اس ٹیسٹ سے مستثنیٰ ہیں کیوں کہ وہ دھواں نہیں چھوڑتیں۔

15 نومبر کے بعد دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا اعلان کے بعد ٹیسٹ پوائنٹس پر گاڑیوں کا رش دیکھنے میں آ رہا ہے۔

پنجاب ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق گذشتہ ماہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو 12کروڑ 67 لاکھ سے زائد کے جرمانے کیے گئے۔

ٹریفک پولیس حکام نے بتایا کہ گذشتہ ماہ 63 ہزار 300 سے زائد دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو چالان ٹکٹ جاری کیے گئے اور 68 گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ معطل  کیے گئے۔

اسی طرح ماحول دشمن 87 سے زائد گاڑیوں کے روٹ پرمٹ معطل کرنے کے ساتھ ساتھ دھواں چھوڑنے والی 26 گاڑیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئیں۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات